پاکستان

ترسیلاتِ زر مالی سالی کی پہلی سہ ماہی میں 8.41 فیصد بڑھ کر 9.5 ارب ڈالر ہوگئیں

ستمبر میں سالانہ بنیادوں پر ترسیلاتِ زر 11.33 فیصد بڑھ کر 3 ارب 18 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، مرکزی بینک

بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے رواں مالی سال 26-2025 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران بھیجی گئی ترسیلاتِ زر میں 8.41 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا ستمبر 2025 کے دوران 9 ارب 53 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، جبکہ یہ حجم گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 8 ارب 79 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا تھا۔

مرکزی بینک نے بتایا کہ ستمبر میں سالانہ بنیادوں پر ترسیلاتِ زر 11.33 فیصد بڑھ کر 3 ارب 18 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ گزشتہ سال کے اسی مہینے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 2 ارب 85 کروڑ 90 لاکھ ڈالر بھیجے تھے۔

مزید بتایا گیا کہ ستمبر کے دوران سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے 75 کروڑ ڈالر موصول ہوئیں، اسی طرح متحدہ عرب امارات سے 67 کروڑ 71 لاکھ ڈالر، برطانیہ سے 45 کروڑ 48 لاکھ ڈالر اور امریکا سے 26 کروڑ 90 لاکھ ڈالر آئے۔

دریں اثنا، وزیرِ خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ مالی سال میں 38.3 ارب ڈالر کی ترسیلاتِ زر حاصل کیں، اور موجودہ مالی سال میں ان کے 41 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترسیلاتِ زر ملک بھر میں لاکھوں گھرانوں کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں اور ان میں مسلسل اضافہ پاکستان کے بیرونی کھاتوں کو مضبوط کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ترسیلاتِ زر صرف مالی وسائل کا ذریعہ نہیں بلکہ قومی اور معاشی استحکام کی علامت بھی ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کو مالی سال 2025 کے دوران 38 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی تھیں، اور موجودہ مالی سال کے لیے 40 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا ہے، کرنسی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر مالی سال 2025 کی سطح برقرار رہی تو زرمبادلہ کی شرحِ مبادلہ میں استحکام برقرار رکھا جا سکتا ہے۔