اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی برقرار، فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی جاری
غزہ کے شمالی حصے میں فلسطینیوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے، جب کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی برقرار ہے۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق ہزاروں جبراً بے گھر کیے گئے فلسطینی شمالی غزہ کے تباہ شدہ شہروں اور قصبوں کی جانب واپس جا رہے ہیں، اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کرتے ہوئے علاقے سے جزوی انخلا شروع کر دیا ہے، یہ اقدام اسرائیل اور حماس کے درمیان امن معاہدے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ میں زیرِ حراست اسرائیلی قیدیوں کی رہائی پیر کو متوقع ہے۔
حماس، فلسطینی اسلامی جہاد (پی آئی جے) اور عوامی محاذ برائے آزادیِ فلسطین (پی ایف ایل ایف) نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر کسی بھی غیر ملکی سرپرستی کو مسترد کرتے ہیں۔
غزہ کے حکام نے جنگ کے دوران اسرائیل کی جانب سے کیے گئے مبینہ جنگی جرائم اور نسل کشی کی آزاد بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے غزہ کے تمام راستے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ 6 ہزار امدادی ٹرک چند گھنٹوں میں غزہ پہنچنے کے لیے تیار ہیں۔
اکتوبر 2023 سے اسرائیل کی غزہ پر مسلط کردہ جنگ میں اب تک کم از کم 67 ہزار 211 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 69 ہزار 961 زخمی ہو چکے ہیں۔
7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں میں ایک ہزار 139 افراد اسرائیل میں ہلاک ہوئے تھے، اور تقریباً 200 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
غزہ میں دھماکوں کے بغیر پہلی رات
غزہ میں گزشتہ شب، 2 سال بعد پہلی رات تھی، جب اسرائیلی ڈرون کی آوازیں تھیں نہ ہی دھماکوں اور بمباری کی۔
الجزیرہ کی ہند خوداری نے کہا کہ گزشتہ رات غزہ پر صرف امید منڈلا رہی ہے، ڈرون، بم نہ ہی نارنجی آسمان، صرف خاموشی اور ایک ایسی آواز جو یہاں اتنی نایاب ہے کہ عجیب لگتی ہے۔
ایک شخص نے الجزیرہ کو بتایا کہ آج ڈرون رک گئے ہیں، اب وہ بھنبھناہٹ نہیں ہے، ہم محفوظ ہیں، ہمارے بچے محفوظ ہیں، ہم اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کے ساتھ امن میں بیٹھے ہیں، یہ اچھا لگتا ہے۔
جنوبی غزہ کے گنجان عارضی کیمپوں میں، وہ خاندان جو بار بار بے گھر ہوئے ہیں، آخرکار سکون کے لمحات گزار رہے ہیں۔
ایک عورت نے الجزیرہ کو بتایا کہ ان تمام تکالیف اور چیزوں کے باوجود جو ہم نے ان 2 سال میں دیکھی ہیں، میں جنگ بندی سے خوش ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اندر کا خوف ختم ہو گیا ہے، اور اب ہم اپنے پیاروں، اپنے خاندان، ہمسایوں اور دوستوں کو دیکھ سکتے ہیں جو ابھی زندہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب سے لڑائی رکی ہے، میں واقعی خوش ہوں، آج میں بازار گئی اور اپنی بہن سے ملی، جسے میں نے 2 سال سے نہیں دیکھا تھا، میرے دل میں سچی خوشی ہے، کیونکہ میں نے اسے زندہ دیکھ لیا ہے۔