پاکستان

پاک۔افغان سرحد پر صورتحال کشیدہ، لڑائی کسی بھی وقت دوبارہ شروع ہو سکتی ہے، وزیردفاع

فی الحال ایک جمود کی کیفیت ہے، کوئی فعال جھڑپ نہیں ہو رہی، لیکن ماحول کشیدہ ہے، خواجہ آصف کی جیوز نیوز کے پروگرام میں گفتگو

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان کی جانب سے پاک۔افغان سرحد پر بلا اشتعال حملے کے بعد اب اسلام آباد اور کابل کے درمیان کوئی تعلقات باقی نہیں رہے۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام’ آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’ فی الحال ایک جمود کی کیفیت ہے، آپ کہہ سکتے ہیں کہ کوئی فعال جھڑپ نہیں ہو رہی، لیکن ماحول کشیدہ ہے۔’

ان کا کہنا تھا کہ (افغانستان کے ساتھ) ’ اس وقت تک کوئی براہِ راست یا بالواسطہ تعلقات نہیں ہیں۔’

خواجہ آصف نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان لڑائی ’ کسی بھی وقت دوبارہ شروع ہو سکتی ہے’، مزید کہنا تھا کہ ہم اس امکان کو رد نہیں کر سکتے، البتہ فی الحال ایک وقتی سکون ضرور ہے۔

واضح رہے کہ 12 اکتوبر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا تھا کہ قوم کے بہادر سپوتوں نے افغان طالبان کی جانب سے پاکستان پر بلااشتعال حملوں کا مؤثر جواب دیا، جوابی کارروائیوں میں 200 سے زائد افغان طالبان اور خارجی ہلاک کر دیے گئے تھے، جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 23 سپوت شہید اور 29 زخمی ہوئے تھے۔

افواجِ پاکستان کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ’ 11 اور 12 اکتوبر 2025 کی درمیانی رات افغان طالبان اور بھارت نواز دہشت گرد گروہ فتنۃ الخوارج نے پاک۔افغان سرحد پر پاکستان پر بلا اشتعال حملہ کیا تھا۔’

بیان میں کہا گیا تھا کہ’ رات بھر جاری جھڑپوں کے دوران پاکستان کے 23 بہادر سپاہیوں نے وطنِ عزیز کی سرحدی سالمیت کے دفاع میں جامِ شہادت نوش کیا تھا، جبکہ 29 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔’

آئی ایس پی آر کے مطابق’مصدقہ انٹیلی جنس اور نقصان کے تخمینے کے مطابق 200 سے زائد طالبان اور ان کے اتحادی دہشت گرد ہلاک کیے گئے تھے ، جبکہ زخمیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔’

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا تھا کہ شہری جانوں کے تحفظ، غیر ضروری نقصان سے بچنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے گئے، پاک فورسز کی جوابی کارروائی میں بڑی تعدادمیں افغان طالبان اور خارجی زخمی بھی ہوئے۔

مزید بتایا گیا تھا کہ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 21 افغان پوزیشنز پر قبضہ کرلیا گیا۔