قائمہ کمیٹی کی مقامی افراد کو ٹول ٹیکس سے استثنیٰ دینے کی تجویز
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے کراچی تا حیدرآباد ایم-9 موٹروے پر ٹول پلازوں کی غیر معمولی تعداد پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) پر بیوروکریسی طرزِعمل اختیار کرنے کا الزام عائد کر دیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس چیئرمین اعجاز حسین جکھرانی کی زیرِ صدارت ہوا، جس میں پاکستان پوسٹ آفس، نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور مختلف شاہراہ منصوبوں سے متعلق امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس کے دوران پاکستان پوسٹ حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سرکاری عمارتوں میں قائم ڈاک خانے بند نہیں کیے جاتے، کیونکہ ان کی بندش کی صورت میں عمارتوں پر قبضے کا خدشہ رہتا ہے۔
کمیٹی چیئرمین نے پاسپورٹس کی تاخیر سے ترسیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو نظام میں موجود خامیاں دور کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں کراچی تا حیدرآباد موٹر وے ایم-9 پر ٹول پلازوں کی غیر معمولی تعداد پر ارکانِ کمیٹی نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
رکن کمیٹی وسیم حسین نے این ایچ اے حکام پر بیوروکریسی کے انداز میں کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندوں کی بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا، انہوں نے معاملے کو استحقاق کمیٹی میں اٹھانے کا اعلان کیا۔
رکن کمیٹی ابرار علی شاہ نے کہا کہ وہ ٹول ٹیکس کے نظام کے حق میں نہیں کیونکہ ان کے مطابق ٹول پلازوں سے حاصل ہونے والی آمدنی سڑکوں کی مرمت پر خرچ نہیں کی جاتی، اس پر سیکریٹری مواصلات نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ این ایچ اے کو ریونیو صرف ٹول ٹیکس سے حاصل ہوتا ہے اور یہی رقم شاہراہوں کی بحالی پر خرچ کی جاتی ہے۔
کمیٹی نے تجویز دی کہ مقامی افراد کو ٹول ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے، جب کہ اس حوالے سے بل کو وزارتِ قانون و انصاف کو بھجوا دیا گیا ہے جو 15 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
اجلاس میں بلوچستان کی شاہراہوں کی ناقص مرمت اور منصوبوں میں تاخیر کا معاملہ بھی زیرِ غور آیا، چیئرمین این ایچ اے نے اعتراف کیا کہ ملک بھر میں قومی شاہراہوں کی معمول کی مرمت معیار کے مطابق نہیں ہو رہی۔
مزید برآں کیرج تھری منصوبے میں بلیک لسٹ چینی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کا معاملہ بھی اجلاس میں اٹھایا گیا، جس پر چیئرمین این ایچ اے نے بتایا کہ وزیراعظم کی قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ وزیراعظم آفس کو بھجوا چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رتودیرو تا کشمور سیکشن سمیت کئی منصوبے ایشیائی ترقیاتی بینک کے اشتراک سے جاری ہیں، تاہم زمین کی فراہمی میں تاخیر کے باعث بعض منصوبے سست روی کا شکار ہیں۔