پاکستان

سندھ کا مقابلہ کسی شہر یا صوبے سے نہیں، دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے ہے، بلاول بھٹو

صدر ٹرمپ نے وزیراعظم کو تقریر کی دعوت دی، پورے ملک کو وزیراعظم کی تقریرپسند آئی ہوگی، خوف ہے کہ اسرائیل سیز فائر پر دوبارہ دھوکا نہ دے، چیئرمین پیپلزپارٹی کا کراچی میں تقریب سے خطاب

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ کا مقابلہ کسی شہر یا صوبے سے نہیں بلکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے ہے۔

کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کتاب لکھنے والے تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہتے ہیں، بینظیربھٹو نے بھی دو تین کتابیں لکھی تھیں، پارٹی کے سینئر رہنماؤں سےکہتا ہوں کہ کتاب ضرور لکھیں جب کہ پیپلزپارٹی نے پاکستان کے آئین کی کتاب میں بھی کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ کو دیکھ کر خوشی محسوس کررہا ہوں، قائم علی شاہ پیپلزپارٹی کے سینئرترین رہنما ہیں، خیرپور میں اسپیشل اکنامک زون موجود ہے، قائم علی شاہ کے دور میں خیرپور میں اکنامک زون بنایا گیا، فنانشل ٹائم نے خیرپور اکنامک زون کوبہترین قرار دیا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سب سے پہلے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کا تصور پیش کیا، جو شہید بینظیر بھٹو نے 1993 میں پارٹی کے منشور میں متعارف کروایا تھا، چند سال پہلے دنیا کے معروف میگزین نے دنیا کے بہترین پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کی رینکنگ جاری کی اور وہاں بھی آپ کا مقابلہ دنیا کے مختلف ممالک سے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کا مقابلہ تو کسی اور شہر اور صوبے سے ہے ہی نہیں بلکہ سندھ کا مقابلہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے ہے اور یہ پاکستان کی کامیابی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ پورے ملک کو ایک ہو کر دنیا سے مقابلہ کرنا چاہیے اور آپس میں تقسیم نہیں ہونی چاہیے بلکہ کہیں بھی کام ہو رہا ہے اور پاکستان کا نام روشن ہورہا ہے تو ہمیں فخر کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بینیظر انکم سپورٹ پروگرام کو عالمی سطح پر مانا جاتا ہے، میں بطور وزیر خارجہ جب مختلف ممالک کے دورے کررہا تھا کہ تو وہ مجھے بتاتے تھے کہ ہم آپ کا یہ پروگرام کاپی کر رہے ہیں، دراصل یہ اپنے غریب ترین طبقے کا خیال رکھنے کا بہترین طریقہ ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ یہ سہولت کسی اور ملک کے پاس نہیں مگر آپ کے پاس ہے کہ کسی بھی بحران میں آسانی سے متاثرین کی مدد کرسکیں، کورونا کے دوران پوری دنیا حیران تھی، حالانکہ اس دوران عمران خان وزیراعظم تھے اور ان کی سوچ کچھ ایسے تھی کہ انہوں نے اس پروگرام کا نام تبدیل کرکے احساس پروگرام رکھ دیا، مگر نام جو بھی رکھ دیا جائے اور تصویر کچھ بھی ہو، لیکن انہوں نے بھی کورونا کے دوران امداد پہنچانے کے لیے اس پروگرام کو استعمال کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 2022 میں جب میں وزیر خارجہ تھا تو پاکستان کی تاریخ میں بدترین سیلاب آیا، سندھ، بلوچستان ڈوبا ہوا تھا اور جنوبی پنجاب کے کچھ علاقے بھی متاثر ہوئے لیکن وزیراعظم شہباز شریف نے فوری طور پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگروام کو مالی مدد پہنچانے کے لیے استعمال کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند دنوں سے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے درمیان سخت بیانات کا تبادلہ اور ایک دوسرے پر تنقید کا سلسلہ جاری تھا جو دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے بعد تھم گیا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سمیت کئی پی پی رہنما کہہ چکے ہیں کہ وفاقی حکومت کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد کرنی چاہیے اور یہ بھی کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت سیلاب زدگان کے لیے عالمی امداد کی اپیل کرے۔

اس کے جواب میں وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی تجویز رد کرتے ہوئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

بعدازاں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے فیصل آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے عوام کی خدمت کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں اور ہر چیز کا علاج صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں ہے اور بھیک مانگنے کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا تھا کہ پنجاب اگر اپنے حق کے لیے لڑے تو دوسروں کو کیا مسئلہ ہے، پنجاب اگر اپنے حصے کی نہریں نکالناچاہے تو دوسروں کا کیا تکلیف ہے۔

عوام کی تذلیل کرنے والوں کو جواب دوں گی، معافی نہیں مانگوں گی، مریم نواز

سندھ میں ایسی ترقی ہورہی ہے، جو نظر نہیں آرہی، عظمیٰ بخاری کا شرمیلا فاروقی کو مناظرے کا چیلنج

پنجاب اور سندھ کی حکومتیں ایک ہی ہیں، عوام کو دکھانے کیلئے نورا کشتی جاری ہے، حافظ نعیم