پاکستانی پچز میں فاسٹ باؤلرز کا کردار ختم نہیں، تبدیل ہوا ہے، کپتان قومی ٹیسٹ ٹیم
پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نےکہا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں پچ اسپنرز کو بہت زیادہ سپورٹ کر رہی تھی، لاہور کی پچ ملتان کی اُس پچ سے کافی مختلف تھی، جس پر فاسٹ باؤلرز کا کردار ختم نہیں ہوا۔
جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں کامیابی کے بعد پوسٹ میچ پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے شان مسعود نے کہا کہ ہم نے ایک کے بجائے 2 فاسٹ باؤلرز کو اپنی پلیئنگ الیون میں شامل کیا، ملتان میں ویسٹ انڈیز کیخلاف بیٹنگ کرنا بہت مشکل ہو گیا تھا۔
قذافی اسٹیڈیم کی پچ پنڈی اسٹیڈیم کی طرز پر تھی، جس میں اسپنرز کے ساتھ ساتھ بلے بازوں کے پاس بھی رنز بنانےکا موقع موجود تھا۔
انہوں نے کہا کہ فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، اُس نے دکھایا ہےکہ وہ دنیا کا بہترین باؤلر ہے، اِن کنڈیشنز میں فاسٹ باؤلر کا کردار ختم نہیں بلکہ تبدیل ہوا ہے۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) سائیکل میں ہمیں مختلف کنڈیشنز میں کھیلنا ہوگا، جس کے لیے ٹیم کو تیار کر رہے ہیں۔
میچ کا پانسہ پلٹنے والی شاہین شاہ آفریدی کی پرفارمنس پر سوال کا جواب دیتے ہوئے شان مسعود نے بتایا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف شاہین شاہ آفریدی نے شاندار باؤلنگ کی، وہ ورلڈ کلاس باؤلر ہے۔
ٹیسٹ کپتان نے انکشاف کیا کہ دوران میچ شاہین آفریدی نے اُن سے کہا کہ مجھے باؤلنگ کا موقع دو، میں آپ کو میچ کا نتیجہ بدل کر دوں گا، جس پر ہم نے انتظار کیا تاکہ گیند تھوڑی پرانی ہو جائے، ہمیں فاسٹ باؤلر پر مکمل بھروسہ تھا اور پھر شاہین شاہ آفریدی نے جس طرح باؤلنگ کی اور ڈلیور کیا، وہ سب نے دیکھ لیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مین فوکس بطور ٹیم کارکردگی کو بہتر بنانا ہے، ٹیم کو پیغام دیا ہے کہ ہم اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں، اگر ہم مسلسل ٹیسٹ میچز جیتیں گے، تو ہمارا بھی بڑی ٹیموں میں شمار ہو گا۔
ٹاپ آرڈر بیٹر بابر اعظم اور عبداللہ شفیق کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ریڈ بال ٹیم کےکپتان نے کہا کہ ان پچز پر ہمیں بیٹرز سے کم اُمیدیں رکھنی ہوں گی، بابر اعظم نے میچ میں مجموعی پر 65 رنز بنائے، جو ایک بہتر کنٹریبیوشن تھا، بابر اعظم دونوں اننگز میں پُر اعتماد لگ رہے تھے، عبداللہ شفیق بھی سیٹ ہو کر آؤٹ ہوئے، انہیں مزید اعتماد دینا ہوگا۔
ٹاس کے حوالے سے شان مسعود کا کہنا تھا کہ ٹاس ہمارے ہاتھ میں نہیں، ٹیم کو کہا تھا ٹاس ہارتے بھی ہیں تو میچ جیتنا ہے، اگر ایسا موقع آئے تو ہم ٹاس ہار کر کے بھی پہلی اننگز میں بہتر کھیل پہش کر سکتے ہیں۔
پاکستان ٹیم کی بیٹنگ لائن میں یکے بعد دیگر وکٹیں گرنے کے حوالے سے کپتان نے کہا کہ کوئی نہیں چاہتا کہ اُس کی ٹیم کی ایک کے بعد ایک وکٹ گر جائے، ہم نے مجموعی طور پر 33 رنز کے عوض 11 وکٹیں کھوئیں، دیگر ٹیموں کا لوئر آرڈر رنز بناتا ہے، ہمیں اس پر مزید کام کرنا ہوگا۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے پلیئنگ الیون پنڈی کی پچ دیکھ کر کریں گے، فاسٹ باؤلر حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی دونوں ریورس سوئنگ کے بہترین باؤلرز ہیں، پاکستان میں ان دونوں سے بہتر ریورس سوئنگ اور کوئی نہیں کر سکتا۔