’بھگوان‘ سے بات چیت کے لیے اے آئی کا استعمال
بھارت میں ایک طالب علم کی جانب سے ’گیتا جی پی ٹی‘ (GitaGPT) کے نام سے بنایا گیا آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کا چیٹ بوٹ تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے، جہاں ہندو مذہب کے پیروکار افراد چیٹ بوٹ سے مذہبی رہنمائی لیتے دکھائی دیتے ہیں۔
نہ صرف ’گیتا جی پی ٹی‘ (GitaGPT) چیٹ بوٹ بلکہ ہندوؤں کے مقدس کتاب بھگوت گیتا پر مبنی ایک اور چیٹ بوٹ براہ راست بھگوان کرشن سے رابطہ کروانے کا دعویٰ بھی کرتا ہے۔
اسی طرح دیگر ہندو مذہبی کتابوں پر بھی چیٹ بوٹس وہاں تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں اور خصوصی طور پر نوجوان افراد ایسے بوٹس کے ذریعے تسکین کے لیے بھگوان سے رابطہ یا بات چیت کے لیے استعمال کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق گیتا جی پی ٹی کے نام سے بنایا گیا چیٹ بوٹ بھگود گیتا پر تیار کیا گیا ہے، بھگود گیتا میں بھگوان کرشن اور ارجن کے درمیان 700 آیات کا مکالمہ ہے۔
مذکورہ چیٹ بوٹ صارفین کو ایسا محسوس کراتا ہے جیسے وہ بھگوان کرشن سے براہ راست ٹیکسٹ میسج پر بات کر رہے ہوں اور وہ روحانی رہنمائی فراہم کرنے سمیت زندگی کے مسائل پر گیتا کی تعلیمات کی بنیاد پر مشورے بھی فراہم کرتا ہے۔
مذکورہ چیٹ بوٹ وکاس ساہو نامی راجستھان سے تعلق رکھنے والے ایم بی اے کے طالب علم نے بنایا، جنہوں نے بتایا کہ چند ہی دنوں میں مذکورہ بوٹ کو استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد ایک لاکھ تک جا پہنچی۔
مذکورہ چیٹ بوٹ کی کامیابی کے بعد وکاس ساہو نے اپنی تعلیم درمیان میں ہی چھوڑ دی اور اسی طرح کے دوسرے چیٹ بوٹ بنانے کےلیے فنڈنگ حاصل کرنا شروع کر دی۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں اے آئی کے ذریعے بھگوان سے بات چیت کرنے کے بڑھتے رجحان کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک میں مذہبی اور روحانی چیٹ بوٹس میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2023 میں پہلی بار ’ٹیکسٹ ود جیسس‘ نامی ایپ سامنے آئی تھی، جہاں پر مقدس کتاب بائبل کے کرداروں کی اے آئی تصاویر بھی تھیں اور مذکورہ ایپ پر توہین مذہب کا الزام بھی لگا۔
اسی طرح ’قرآن جی پی ٹی‘ کے نام سے بھی ایک ایپ متعارف کرائی گئی، جہاں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن پاک کی بنیاد پر سوالات کے جوابات اور رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔
کنفیوشس اور مارٹن لوتھر کی اے آئی چیٹ بوٹس بھی مشرقی اور عیسائی فلسفے پر مبنی ہیں جب کہ ہندو سگری رامانہ مہارشی کی تعلیمات پر بھی چیٹ بوٹ متعارف کرایا گیا ہے۔