بی جے پی کے وزیر نے ہراسانی کا نشانہ بننے والی آسٹریلوی کرکٹرز کو ہی ذمہ دار ٹھہرا دیا
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما اور صوبائی وزیر نے ہراسانی کا نشانہ بننے والی آسٹریلوی کرکٹرز کو ہی واقعے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹریلوی کرکٹرز گزشتہ ہفتے خواتین ورلڈ کپ کے دوران پیش آنے والے نازیبا واقعے سے سبق سیکھیں گی اور آئندہ محتاط رہیں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ بھارت کے وسطی شہر اندور میں جمعرات کی صبح پیش آیا، جب آسٹریلوی ٹیم کی 2 کرکٹر ہوٹل سے ایک کیفے جانے کے لیے نکلی تھیں۔ بتایا گیا ہے کہ راستے میں ایک موٹر سائیکل سوار نے ان کے ساتھ نازیبا برتاؤ کیا، پولیس اور کرکٹ آسٹریلیا نے متاثرہ کھلاڑیوں کے نام ظاہر نہیں کیے، پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق بی جے پی کے سینئر رہنما اور مدھیہ پردیش کے وزیر کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ یہ واقعہ ’سب کے لیے ایک سبق‘ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کبھی کبھار کھلاڑی اپنی مقبولیت کا اندازہ نہیں لگا پاتے، کھلاڑی بہت مشہور ہوتے ہیں، اس لیے انہیں احتیاط کرنی چاہیے، یہ واقعہ ہم سب سب کے لیے سبق ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگرچہ سیکیورٹی میں کمی رہی، لیکن کھلاڑیوں کو بھی چاہیے تھا کہ وہ باہر جانے سے قبل مقامی حکام کو اطلاع دیتے، انہوں نے کسی کو نہیں بتایا، نہ ہی آگاہ کیا، لیکن اب وہ اس واقعے سے سبق سیکھیں گی اور آئندہ محتاط رہیں گی‘۔
وزیر نے کہا کہ ’جب بھی کوئی کھلاڑی یا ہم میں سے کوئی باہر جاتا ہے تو کم از کم ایک مقامی شخص کو ضرور اطلاع دی جاتی ہے، میرا خیال ہے کہ اب یہ کھلاڑیوں کو یاد رہے گا کہ آئندہ اگر کہیں جانا ہو تو سیکیورٹی یا مقامی انتظامیہ کو اطلاع دینا ضروری ہے کیونکہ کرکٹرز کے مداح بہت زیادہ ہوتے ہیں‘۔
اس سے قبل اندور کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس راجیش ڈنڈوتیا نے بھارتی خبر رساں ادارے ’اے این آئی‘ کو بتایا کہ آسٹریلوی خواتین ٹیم کے سیکیورٹی افسران نے شکایت درج کرائی کہ ٹیم کی 2 کھلاڑیوں کے ساتھ نازیبا سلوک کیا گیا۔
ان کے مطابق ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور ملزم کو ایک جامع آپریشن کے بعد گرفتار کیا گیا، ملزم پر خواتین کے ساتھ نازیبا رویہ اختیار کرنے اور ان کا پیچھا کرنے سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، پولیس کے مطابق ملزم کی عمر 30 سال ہے اور اس کا مجرمانہ ریکارڈ بھی موجود ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا نے تصدیق کی کہ ٹیم کی سیکیورٹی نے واقعہ پولیس کو رپورٹ کر دیا ہے، جو معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری دیو جیت سائی کیا نے واقعے کو ’انتہائی افسوسناک اور انفرادی‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ مدھیہ پردیش پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا اور انصاف یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم اپنی سیکیورٹی پالیسیوں کا ازسرنو جائزہ لیں گے اور انہیں مزید مضبوط بنائیں گے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں‘۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ٹیم کے سیکیورٹی منیجر کو ایک کھلاڑی کی طرف سے پیغام موصول ہوا تھا کہ ’ایک شخص ہمارا پیچھا کر رہا ہے اور ہمیں چھونے کی کوشش کر رہا ہے‘، بعد ازاں ٹیم کے عہدیدار اور پولیس موقع پر پہنچے اور دونوں کھلاڑیوں کو بحفاظت ہوٹل واپس لے گئے۔