دنیا

ایک اور یرغمالی کی لاش اسرائیل کے سپرد، غزہ میں صہیونی بمباری سے 2 فلسطینی شہید

غزہ کے شہری اسرائیل سے ملنے والی درجنوں فلسطینیوں کی میتوں کی تدفین میں مصروف، نیتن یاہو آج ’ممکنہ کارروائی‘ سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کریں گے

جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی ڈرونز، توپ خانے اور دھماکوں کی مسلسل آوازیں فلسطینیوں میں ’گہرے صدمے‘ کا باعث بن رہی ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے قریب ایک اسرائیلی حملے میں کم از کم 2 فلسطینی شہید ہوگئے۔

حماس نے ایک اور اسرائیلی قیدی کی لاش حوالے کر دی ہے، جب کہ اسرائیل کی جانب سے اس پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ باقی 12 لاشیں بھی واپس کرے۔

غزہ میں فلسطینی ان درجنوں لاشوں کی تدفین میں مصروف ہیں، جو اسرائیل نے اسرائیلی قیدیوں کی باقیات کے بدلے واپس کی ہیں، ان میں سے کئی ناقابلِ شناخت ہیں اور ان پر تشدد اور مسخ کیے جانے کے آثار پائے جاتے ہیں۔

اسرائیل کے اعلیٰ سفارت کار کے مطابق، اسرائیل ترکی کے فوجیوں کو اس بین الاقوامی فورس میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دے گا، جس کی تجویز امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی نگرانی کے لیے پیش کی ہے۔

اکتوبر 2023 میں شروع ہونے والی اسرائیل کی غزہ پر مسلط کردہ جنگ میں اب تک کم از کم 68 ہزار 527 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 395 زخمی ہو چکے ہیں۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملوں کے دوران ایک ہزار 139 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے، اور تقریباً 200 کو یرغمال بنالیا گیا تھا۔

نیتن یاہو کا ممکنہ کارروائی پر غور متوقع

اسرائیلی میڈیا آرتز شیوا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو آج ایک اجلاس کی صدارت کریں گے، تاکہ ممکنہ ردِ عمل پر غور کیا جائے جو حکومت حماس کی جانب سے مبینہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے تناظر میں اٹھا سکتی ہے۔

اطلاعات ہیں کہ حماس کی جانب سے حال ہی میں اسرائیل کو دی گئی باقیات 13 باقی قیدیوں میں سے کسی کے ساتھ میل نہیں کھاتیں۔

یہ واضح نہیں کہ اجلاس کس وقت ہوگا یا کن آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے۔

خود اسرائیل پر بھی بار بار جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا گیا ہے، جن میں غزہ میں مہلک حملے کرنا اور علاقے میں امداد کی مناسب رسائی نہ دینا شامل ہیں۔

حماس کو کچل دیا جائے، بن گویر کی ہرزہ سرائی

اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے کہا ہے کہ حماس ’کھیل کھیل رہی ہے‘ اور اسے ’مکمل طور پر کچل‘ دینا چاہیے۔

’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ہمیں اب حماس سے خلاف ورزیوں کے لیے ’قیمت وصول‘ کرنے کی ضرورت نہیں رہی، ہمیں اس سے اس کا وجود ہی چھین لینا چاہیے اور اسے مکمل طور پر تباہ کر دینا چاہیے۔

انہوں نے زور دیا کہ ’وزیراعظم صاحب! ہچکچانا بند کریں، اب حکم جاری کریں!‘ ۔

الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے اسرائیلی میڈیا میں کہا جارہا ہے کہ وہ تابوت جو حماس نے پیر کی رات ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیلی حکام کو منتقل کیا، بظاہر غزہ میں موجود 13 باقی قیدیوں میں سے کسی کی باقیات پر مشتمل نہیں لگتا۔ اس کے بجائے شبہ ہے کہ اس میں کسی ایسے قیدی کی اضافی باقیات ہیں جس کی لاش پہلے ہی واپس کی جا چکی تھی۔