پاکستان

تفتان بارڈر پر خطرناک نشہ آور دوا کی اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام، ملزم گرفتار

تلاشی کے دوران 620 کارٹن، جن میں تقریباً ایک کروڑ 11 لاکھ 60 ہزار ایرانی ساختہ میتھاڈون ہائیڈروکلورائیڈ کی گولیاں 40 ملی گرام موجود تھیں براآمد ہوئیں، جن کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 446 ملین روپے ہے، ایف آئی اے

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آر) کے ترجمان نے بتایا ہے کہ کسٹمز نے پاک-ایران بارڈر تفتان پر 44 کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کی خطرناک نشہ آور دوا میتھاڈون کی اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنا دی۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف کلکٹر آف کسٹمز اپریزل بلوچستان کے زیر نگرانی کلکٹوریٹ آف کسٹمز تفتان نے بارڈر ٹرمینل سے میتھاڈون ہائیڈروکلورائیڈ گولیوں کی بھاری مقدار چوری چھپے باہر نکالنے کی کوشش ناکام بنا دی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ دوا نشہ آور اور انتہائی خطرناک سمجھی جاتی ہے، تفتان بارڈر پر کسٹمز افسران نے معائنے کے دوران ایک کنٹینر کے گرد مشکوک سرگرمی دیکھی۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ تلاشی کے دوران 620 کارٹن، جن میں تقریباً ایک کروڑ 11 لاکھ 60 ہزار ایرانی ساختہ میتھاڈون ہائیڈروکلورائیڈ کی گولیاں 40 ملی گرام موجود تھیں براآمد ہوئیں، جن کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 446 ملین روپے ہے۔

اعلامیہ کے مطابق موقع پر موجود ایک شخص سکندر حیات کو گرفتار کیا گیا جو اس کھیپ کو نجی گاڑی میں منتقل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

ترجمان ایف آئی نے بتایا کہ ملزم نے اعتراف کیا کہ یہ ممنوعہ دوا تافتان کے ایک درآمدکنندہ حاجی امان اللہ کی ملکیت ہے جو پہلے ہی غلط بیانی اور کسٹمز فراڈ کے مقدمات کا سامنا کر رہا ہے۔

مزید کہا گیا کہ ملزم کا دوسرا ساتھی عاصم موقع سے فرار ہوگیا، اس سلسلے میں کنٹرول آف نارکاٹک سبسٹنسز ایکٹ 1997 کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور دیگر ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے لئے تفتیش کی جارہی ہے۔