پاکستان

27ویں آئینی ترمیم: پیپلزپارٹی نے این ایف سی شیئر میں کٹوتی مسترد کردی، آرٹیکل 243 میں ترامیم کی مشروط حمایت

حکومت کی مجوزہ آئینی ترامیم پر بات چیت جمعہ کو بھی جاری رہے گی، لیکن پیپلز پارٹی صوبوں کے مالیاتی حقوق پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کر سکتی، بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے تحت صوبوں کے حصے میں کسی بھی تبدیلی کے خلاف ’سرخ لکیر‘ کھینچ دی، تاہم وفاق کے زیرِ انتظام مسلح افواج سے متعلق آرٹیکل 243 میں محدود ترامیم کی مشروط حمایت کا عندیہ دیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق رات گئے بلاول ہاؤس میں پارٹی کی مرکزی مجلسِ عاملہ (سی ای سی) کے اجلاس کے فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کی مجوزہ آئینی ترامیم پر بات چیت جمعہ کو بھی جاری رہے گی، لیکن پیپلز پارٹی صوبوں کے مالیاتی حقوق پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ ’پیپلز پارٹی صوبوں کے حصے کو آئینی تحفظ دینے کی تجویز مسترد کرتی ہے‘، تاہم یہ بھی بتایا کہ سی ای سی نے آرٹیکل 243 میں مخصوص ترامیم کی حمایت کی اجازت دی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کے مطابق ’حکومت نے چیئرمین جوائنٹ چیفس کو نیا عہدہ دینے، اسٹریٹجک کمانڈ کے لیے نیا منصب بنانے اور فیلڈ مارشل کے عہدے کی تخلیق کی تجویز دی ہے، سی ای سی نے مجھے صرف اسی ترمیم کی حمایت کی اجازت دی ہے‘۔

جہاں تک آئینی عدالت کے قیام کا تعلق ہے، پیپلز پارٹی نے اس پر غیر حتمی مؤقف اختیار کیا اور کہا کہ حتمی فیصلے سے قبل مزید اندرونی مشاورت درکار ہے۔

پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم یا این ایف سی ایوارڈ میں کسی تبدیلی کی حمایت نہیں کرے گی، شازیہ مری

وزیراعظم سے متحدہ پاکستان اور پیپلز پارٹی کے وفود کی ملاقاتیں، 27ویں آئینی ترمیم پر تبادلہ خیال

27ویں آئینی ترمیم آئندہ ہفتے پارلیمنٹ میں منظوری کیلئے پیش کیے جانے کا امکان