ہڑتال کے باعث کوئی پرواز تاخیر کا شکار نہیں ہوئی، پی آئی اے کا دعویٰ
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نے اتوار کو وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہفتے کے اختتام پر پروازوں کی منسوخی کی وجہ ’شیڈول میں ایڈجسٹمنٹ، موسمی حالات یا دیگر تکنیکی عوامل‘ تھے، اور اس تاثر کو مسترد کیا کہ انجینئرنگ اسٹاف کی ہڑتال سے پروازوں کی کارروائیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں پی آئی اے کے ترجمان نے پاکستان ایئرکرافٹ انجینئرز سوسائٹی (ایس اے ای پی) کی جانب سے طیاروں کے حفاظتی معیار سے متعلق کیے گئے دعووں کی بھی تردید کی، انجینئرز کی تنظیم کا مؤقف تھا کہ ان کا عملہ حفاظت اور طیاروں کی ایئر وردینس (موزونیت) پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں فضائی حفاظت کی ذمہ دار ادارہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی اے اے) ہے، جو تمام ایئرلائنز بشمول پی آئی اے کو بین الاقوامی معیارات اور طریقہ کار کے مطابق ریگولیٹ کرتی ہے، طیاروں کے پرزوں کے استعمال اور تبدیلی، پرواز کے قابل ہونے، راستوں، شیڈول یا اس میں کسی بھی تبدیلی کے تمام امور پی سی اے اے کی براہِ راست نگرانی میں ہوتے ہیں اور ان کی منظوری کے بعد ہی نافذ کیے جاتے ہیں۔
میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کے حوالے سے، جن میں ایک طیارے کی ونڈ اسکرین کو نقصان پہنچنے کا ذکر تھا، ترجمان نے وضاحت کی کہ ونڈ اسکرین کی مرمت کے بعد سیلنٹ خشک کرنے کے لیے اسٹیل ٹیپ کا استعمال ایک معمول کا تکنیکی عمل ہے، تاہم غلط تاثر دیا گیا کہ ’طیارہ ٹیپ سے جوڑی گئی ونڈ اسکرین کے ساتھ اڑایا جا رہا ہے‘۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ پی آئی اے انتظامیہ نے کسی انجینئر کے خلاف کوئی انتقامی یا انتظامی کارروائی نہیں کی، انجینئرز کی تنظیم کے خود ساختہ صدر اور جنرل سیکریٹری کی برطرفی 4 ماہ سے جاری ایک انتظامی کارروائی کا نتیجہ تھی۔
تاہم، گزشتہ ہفتے جاری کیے گئے برطرفی کے خطوط میں کہا گیا کہ دونوں اہلکاروں کو بغیر اجازت پریس کانفرنس کرنے اور سرکاری معلومات میڈیا کو فراہم کرنے پر نوٹس جاری کیے گئے تھے، اور ان کے انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہونے پر انہیں برطرف کر دیا گیا۔