والد میں کینسر کی تشخیص پر لگا شاید وہ آخری بار ہمارے ساتھ کھانا کھا رہے ہیں، علی طاہر
سینئر اداکارعلی طاہر نے بتایا ہے کہ رات کے کھانے سے کچھ گھنٹے قبل ہی ان کے والد میں کینسر کی تشخیص کی تصدیق ہوئی تھی، جس پر انہیں لگا کہ والد آخری بار ہی ان کے ساتھ کھانا کھا رہے ہیں۔
اداکار نے حال ہی میں ندا یاسر کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔
اداکار نے بتایا کہ ان کے والد میں دو دہائیاں قبل 2006 میں کینسر کے تشخیص ہوئی تھی لیکن والد میں موذی مرض کی تصدیق نے پورے خاندان کو رلا دیا تھا۔
ان کے مطابق ان کے والد اپنے دفتر گئے تھے، جہاں انہیں محسوس ہوا کہ ان کے پیشاب کی رنگت سرخ ہے، جس پر انہوں نے ڈاکٹر سے رجوع کیا، جنہوں نے انہیں ٹیسٹ کروانے کا کہا۔
علی طاہر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر نے والد سے پوچھا کہ انہیں پیشاب کرتے وقت تکلیف یا درد ہوا تھا، جس پر انہوں نے نفی میں جواب دیا، جس کے بعد ہی ڈاکٹر نے اسے خطرے کی گھنٹی قرار دیتے ہوئے فوری ٹیسٹ کروانے کا کہا۔
انہوں نے بتایا کہ ٹیسٹ کروانے کے کچھ دن بعد مغرب کے وقت ان کے والد کو بتایا گیا کہ انہیں گردے میں کینسر ہے اور یہ خبر سن کو پورا خاندان ہل گیا تھا۔
اداکار کے مطابق اس وقت کسی نے کھانا نہیں کھایا تھا لیکن کچھ گھنٹوں بعد کھانے کا وقت ہوگیا، ہر کسی نے تکلیف کے ساتھ رات کا کھانا کھایا، اس وقت انہیں بھی ایسا لگا کہ والد آخری بار ان کے ساتھ رات کا کھانا کھا رہے ہیں۔
علی طاہر نے کہا کہ بعد ازاں والد نے آپریشن کروایا اور ان کے ایک گردے کو نکال دیا گیا اور آج دو دہائیاں گزرنے کے بعد بھی ان کے والد زندہ ہیں اور روبہ صحت ہیں، وہ ہر روز ان کے ساتھ رات کا کھانا کھاتے ہیں۔
انہوں نے مداحوں کو پیغام دیا کہ کسی طرح کی کوئی پیچیدگی محسوس ہونے پر فوری طور ڈاکٹرز سے رجوع کرنا چاہیے، اگر آغاز میں ہی بیماری کی تشخیص ہوجاتی ہے تو جلد فائدہ ہوتا ہے اور مریض جلد صحت یاب ہوتا ہے۔