اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد کے ’بین الصوبائی اقامتی منصوبہ 2026‘ کا اعلان
ملک بھر کے اہل قلم کے لیے بڑی خوشخبری سامنے آگئی، اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد نے ’بین الصوبائی اقامتی منصوبہ 2026‘ کا اعلان کر دیا ہے، اہل قلم کے لیے 16 تا 25 جنوری 2026 تک اسلام آباد میں 10 روزہ رہائش اور میزبانی کا انتظام کیا جائے گا، قیام،طعام اور سفر کا خرچ اکادمی ادبیات فراہم کرے گی۔
اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد نے بین الصوبائی اقامتی منصوبے کے لیے ملک بھر سے 50 سال سے کم عمر اہل قلم سے درخواستیں طلب کر لی ہیں، چیئرپرسن اکادمی ادبیات ڈاکٹر نجیبہ عارف کا کہنا ہے کہ قیام، طعام اور سفر کے خرچہ اکادمی ادبیات فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اہل قلم کی اسلام آباد و راولپنڈی کی ادبی شخصیات سے ملاقاتیں کرائی جائیں گی، ادبی اداروں کے دورے اور خصوصی سرگرمیوں کا اہتمام ہوگا، منصوبہ میں دور دراز علاقوں کے لکھاریوں کو ترجیح دی جائے گی۔
صنفی توازن اور اقلیتوں کی نمائندگی یقینی بنائی جائے گی، پنجاب، سندھ، کے پی، بلوچستان سے 4، 4 اہل قلم شریک ہوں گے۔
اسی طرح آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے 2، 2 شرکا شریک ہوسکیں گے، درخواستیں 15 دسمبر 2025 تک اکادمی ادبیات میں جمع کرائی جا سکتی ہیں۔
یاد رہے کہ اپریل 2025 میں اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے ممتاز اہل قلم کی ادبی خدمات کے اعتراف میں کمال فن ایوارڈ 2023 کے لیے معروف شاعر افتخار عارف کو منتخب کیا گیا تھا۔
اس کا اعلان صدر نشین اکادمی ادبیات پاکستان ڈاکٹر نجیبہ عارف نے ایوارڈ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کیا تھا۔
’کمالِ فن ایوارڈ‘ ملک کا سب سے بڑا ادبی ایوارڈ ہے، جس کی رقم 10 لاکھ روپے ہے۔
2023کے ’کمال فن ایوارڈ ‘ کا فیصلہ پاکستان کے معتبر اور مستند اہل دانش پر مشتمل منصفین کے پینل نے کیا تھا، جس میں ڈاکٹر انعام الحق جاوید، اصغر ندیم سید، پروین ملک، مدد علی سندھی، انورسن رائے ، ڈاکٹر رؤف پاریکھ، ڈاکٹر اباسین یوسفزئی، نیلوفر اقبال، حسام حر، حفیظ خان، ڈاکٹر محمد سفیراعوان، ڈاکٹر واحد بخش بُزدار، عبدالقیوم بیدار، ڈاکٹر ناصر عباس نیر، اور ڈاکٹر بصیرہ عنبرین شامل تھے۔
اجلاس کی صدارت مدد علی سندھی نے کی تھی۔
’کمال فن ایوارڈ ‘ ہر سال کسی بھی ایک پاکستانی اہل قلم کوان کی زندگی بھر کی ادبی خدمات کے اعتراف کے طور پر دیا جاتا ہے، یہ ایوارڈ ملک کا سب سے بڑا ادبی ایوارڈ ہے جس کا اجراء اکادمی ادبیات پاکستان نے 1997ء میں کیا تھا۔
اب تک اکادمی ادبیات پاکستان کی طرف سے احمد ندیم قاسمی ، انتظار حسین ،مشتاق احمد یوسفی، احمد فراز ،شوکت صدیقی، منیر نیازی ، ادا جعفری، سوبھو گیان چندانی ، ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ، جمیل الدین عالی، محمد اجمل خان خٹک، عبداللہ جان جمالدینی، محمدلطف اللہ خان ، بانو قدسیہ ، محمد ابراہیم جوئیو ، عبداللہ حسین، افضل احسن رندھاوا ، فہمیدہ ریاض، کشور ناہید، امر جلیل، ڈاکٹر جمیل جالبی، منیراحمد بادینی، اسد محمد خاں ، ظفر اقبال اور جناب حسن منظر کو ’کمال فن ایوارڈ دیے جا چکے ہیں۔