ریڈ لائن کراس کرنے والے شخص کو آج سزا ہوئی، عطا تارڑ
انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ فیض حمید کو قید بامشقت کی سزا ملنے کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ’ آج ریڈ لائن کراس کرنے والے شخص کو سزا ہوئی ہے۔‘
اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ فیض حمید کے خلاف شواہد کی بنیاد پر فیصلہ آیا ہے اور اس سے قبل انہیں ٹرائل کے دوران اپنے بھرپور دفاع کا موقع دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ’تمام گواہان کے بیانات قلمبند کرنے اور شواہد کو سامنے لانے کے بعد انصاف پر مبنی فیصلہ آیا ہے۔‘
وفاقی وزیر قانون نے مزید کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے جبکہ فوج میں خود احتسابی کا عمل بہت مضبوط ہے جس کی واضح مثال سب نے دیکھ لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیض حمید نے اپنی اتھارٹی کو غلط استعمال کیا اور اُن کے خلاف سیاسی معاملات سے متعلق الزامات کی مزید تحقیقات ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ ’فیض حمید پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر بھی تھے۔ آج کا فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے۔‘
قوم برسوں فیض حمید اور جنرل باجوہ کے بوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی، خواجہ آصف
دوسری جانب وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے فیض حمید کے فیض حمید کی سزا پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ قوم برسوں فیض حمید اور جنرل باجوہ کے بوئے ھوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی۔
انہوں نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اللہ ہمیں معاف کرے، طاقت اوراقتدار کو اللہ کی عطا سمجھ کے اس کی مخلوق کے لیے استعمال کی توفیق عطا فرمائے، خوف خدا حکمرانوں کا شیوہ بنے۔‘
واضح رہے کہ آج جمعرات کو آئی ایس پی آر نے بتایا کہ فیض حمید کے خلاف 4 الزامات سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات و سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور متعلقہ افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا کے تحت کارروائی کی گئی اور انہیں 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔