پاکستان نے ’فیورٹ‘ بھارت کو باآسانی چت کرکے انڈر 19 ایشیا کپ جیت لیا
پاکستان نے آئی سی سی اکیڈمی گراؤنڈ دبئی میں کھیلے گئے انڈر 19 ایشیا کپ کے فائنل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے روایتی حریف بھارت کو 191 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔
اوپنر سمیع منہاس نے ریکارڈ ساز اننگز کھیلی، انہوں نے 172 رنز اسکور کیے، جو انڈر 19 ایشیا کپ فائنل کی تاریخ میں کسی بھی کھلاڑی کا سب سے بڑا انفرادی اسکور ہے۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 8 وکٹوں پر 347 رنز کا بھاری ہدف دیا۔
جواب میں بھارت کی مضبوط سمجھی جانے والی بیٹنگ لائن اپ بری طرح بکھر گئی اور پوری ٹیم محض 26.2 اوورز میں 156 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ فاسٹ بولر علی رضا نے 42 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے بھارتی بیٹنگ کی کمر توڑ دی۔
یہ فتح پاکستان کے لیے بھرپور واپسی ثابت ہوئی، کیونکہ گروپ مرحلے میں اسی حریف کے ہاتھوں بھاری شکست کے بعد فائنل میں پاکستان کو ناقابلِ شکست بھارتی ٹیم کے مقابلے میں انڈرڈاگ سمجھا جا رہا تھا۔
تاہم فائنل میں پاکستان نے ہر شعبے میں کلینیکل کارکردگی دکھاتے ہوئے بھارت کو مکمل طور پر زیر کر لیا اور شاندار جشن کے ساتھ ٹرافی اٹھا لی۔
بھارتی کپتان آیوش مہاترے نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا، غالباً اس امید پر کہ پچ ابتدائی طور پر فاسٹ بولرز کے لیے مددگار ثابت ہو گی، مگر یہ فیصلہ بری طرح الٹا پڑ گیا۔
سمیع منہاس نے آغاز سے ہی جارحانہ بیٹنگ کی۔ حمزہ ظہور 18 رنز بنا کر جلد آؤٹ ہو گئے، جس کے بعد سمیع نے عثمان خان 35 اور احمد حسین 56 کے ساتھ بالترتیب دوسری وکٹ کے لیے 92 اور تیسری وکٹ کے لیے 137 رنز کی شراکتیں قائم کر کے پاکستان کو مکمل کنٹرول دلا دیا۔
دائیں ہاتھ کے بلے باز سمیع نے 71 گیندوں پر سنچری مکمل کی اور 113 گیندوں پر 172 رنز تک پہنچے۔ ان کی اننگز میں 17 چوکے اور 9 چھکے شامل تھے۔ وہ 43ویں اوور میں دیپیش دیویندرن کی سلو گیند پر آؤٹ ہوئے۔
اختتامی اوورز میں 45 رنز کے اندر 5 وکٹیں گرنے سے پاکستان 400 رنز تک نہ پہنچ سکا، تاہم 347 رنز کا اسکور انڈر 19 ایشیا کپ فائنل کی تاریخ کا سب سے بڑا مجموعہ ثابت ہوا۔
بھارت کی جانب سے پٹیل 44 رنز دے کر 2 وکٹیں لے کر نمایاں رہے، جبکہ دیویندرن نے 83 رنز کے عوض 3 کھلاڑی آؤٹ کیے۔
348 رنز کے تعاقب میں بھارت نے تیز آغاز کیا اور علی رضا کے پہلے ہی اوور میں 21 رنز بنا لیے۔ ویبھو سوریا ونشی نے ایک اوور میں چھکا اور چوکا لگایا، جس میں نو بال اور اضافی رنز بھی شامل تھے۔
سوریا ونشی نے جارح مزاجی جاری رکھتے ہوئے 10 گیندوں پر 26 رنز کی تیز اننگز کھیلی، جس میں تین چھکے اور ایک چوکا شامل تھا۔
تاہم پیس بولنگ نے میچ کا رخ یکسر بدل دیا۔ کپتان مہاترے 2 رنز بنا کر مڈ آف پر کیچ آؤٹ ہوئے، ایرن جارج 9 گیندوں پر 16 رنز بنا کر پل شاٹ مس ٹائم کر گئے، جبکہ سوریا ونشی کیچ دے بیٹھے۔ یہ تینوں وکٹیں علی رضا اور محمد سیام کے حصے میں آئیں اور پانچویں اوور تک بھارت کا اسکور 49 رنز پر 3 وکٹیں ہو گیا۔
وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا۔ ویہان ملہوترا 7 رنز بنا کر عبدالسبحان کی گیند پر بولڈ ہوئے، ویدانت ترویدی 9 رنز پر شارٹ مڈ وکٹ پر کیچ آؤٹ ہوئے، جبکہ ابھیگیان کنڈو 13 رنز بنا کر ڈیپ تھرڈ مین پر کیچ دے بیٹھے۔ کنشک چوہان 9 اور کھلن پٹیل 19 رنز کے ساتھ کچھ مزاحمت دکھا سکے، مگر مسلسل وکٹیں گرتی رہیں۔
نچلے نمبر پر دیپیش دیویندرن نے 16 گیندوں پر 36 رنز کی تیز اننگز کھیل کر کچھ دیر مقابلہ زندہ رکھا، جس میں چھ چوکے اور دو چھکے شامل تھے، تاہم علی رضا کی گیند پر پوائنٹ کی جانب اونچا شاٹ کھیلتے ہوئے ان کا آؤٹ ہونا بھارت کی آخری امیدوں کا بھی خاتمہ ثابت ہوا۔
عبدالسبحان نے 29 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ آف اسپنر حذیفہ احسن نے صرف 12 رنز کے عوض 2 کھلاڑی آؤٹ کیے۔ محمد سیام نے 38 رنز دے کر 2 وکٹیں لے کر بھرپور ساتھ دیا۔
بھارت کی پوری اننگز محض 26.2 اوورز میں اختتام پذیر ہو گئی، جو وقفے کے بعد پاکستان کی باؤلنگ برتری اور شاندار فیلڈنگ کا واضح ثبوت تھی۔
جیت کا مارجن انڈر 19 ایشیا کپ فائنلز کی تاریخ کا سب سے بڑا ثابت ہوا اور یوں پاکستان نے ایک مکمل اور فیصلہ کن فتح اپنے نام کی۔
میچ کے بہترین کھلاڑی سمیع منہاس کو ساتھی کھلاڑیوں نے کاندھوں پر اٹھا لیا اور پاکستان نے زبردست جشن منایا، جبکہ فائنل تک ناقابلِ شکست رہنے والی بھارتی ٹیم ایک ایسے دن پر افسوس کرتی رہ گئی جب اس کے لیے کچھ بھی ٹھیک ثابت نہ ہو سکا۔