کراچی میں دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک کی آمدورفت پر پابندی
کراچی میں دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک گاڑیوں کی آمدورفت پر دو ماہ کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شہر میں ٹریفک حادثات میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جن میں سے کئی حادثات ڈمپر ٹرکوں اور واٹر ٹینکروں جیسی بھاری گاڑیوں کی ٹکر کے باعث پیش آئے۔
کمشنر کراچی سید حسن نقوی کی جانب سے منگل کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی ٹریفک پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل نے دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک کی نقل و حرکت پر پابندی کی درخواست کی تھی تاکہ بھاری گاڑیوں کی بڑی تعداد کے باعث پیدا ہونے والے ٹریفک جام کے مسائل حل کیے جا سکیں اور سڑک حادثات کی روک تھام ہو۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ انسانی جانوں کے تحفظ اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے مفاد میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت شہر میں ہیوی ٹریفک کی آمدورفت کو منظم کرنے کے لیے مناسب بنیادیں موجود ہیں۔
اس کے تحت کمشنر کراچی نے تعمیراتی سامان لے جانے والے ڈمپراور دیگر ہیوی ٹریفک پر شہر کے تمام علاقوں میں مکمل پابندی عائد کر دی ہے، تاہم انہیں رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک چلنے کی اجازت ہوگی۔
اسی طرح شہر میں ہیوی ٹریفک کی مجموعی آمدورفت پر بھی پابندی لگائی گئی ہے، جو رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک کے علاوہ نافذ رہے گی۔ البتہ ضروری اشیا لے جانے والی گاڑیوں کو اس پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے، جن میں پانی، خوردنی تیل، مائع نائٹروجن، گوشت، کھالیں اور طبی گیسیں شامل ہیں جنہیں جان بچانے والی ادویات کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔
جناح ایونیو پر بھی ہیوی ٹریفک کی مکمل پابندی عائد کی گئی ہے، جو سپر ہائی وے ایم نائن کراچی حیدرآباد موٹر وے کے قریب صائمہ پری کلاسک اور روفی گلوبل سٹی سے لے کر ملیر ہالٹ شاہراہ فیصل تک نافذ ہوگی۔
ہیوی ٹریفک کے لیے تین مخصوص راستے بھی مقرر کیے گئے ہیں، جن میں تعمیراتی سامان لے جانے والے ڈمپر شامل نہیں ہوں گے۔ ان راستوں میں سپر ہائی وے کے ذریعے سلپ روڈ سے نیو کراچی انڈسٹریل ایریا، نیشنل ہائی وے کے ذریعے گودام چورنگی، یونس چورنگی اور داؤد چورنگی شامل ہیں۔ تیسرا راستہ ناردرن بائی پاس ہے، جس کے ذریعے گاڑیاں گل بائی اور ماڑی پور سے ہوتی ہوئی کراچی پورٹ تک جا سکیں گی۔
ایک متبادل راستہ بھی متعین کیا گیا ہے جو لنک روڈ کٹھور سے سسی ٹول پلازہ تک ہوگا۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ منظور شدہ ٹریکنگ ڈیوائسز سے لیس ڈمپروں کو، جن کا ڈیٹا کراچی ٹریفک پولیس کے مانیٹرنگ سسٹم سے منسلک ہے، صنعتی علاقوں میں مقررہ اوقات کی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پابندیاں 23 دسمبر سے 22 فروری 2026 تک دو ماہ کے لیے نافذ رہیں گی۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ کراچی میں ہیوی ٹریفک پر پابندی لگائی گئی ہو۔ فروری میں صوبائی حکومت نے 60 روز کے لیے ہیوی گاڑیوں پر پابندی عائد کی تھی، جس میں رات کے مخصوص اوقات کو مستثنیٰ رکھا گیا تھا۔ اپریل میں اس پابندی میں مزید دو ماہ کی توسیع کی گئی۔
چند روز قبل ہی 19 دسمبر کو کراچی میں تین الگ الگ ٹریفک حادثات میں تین افراد جاں بحق ہوئے، جن کی وجہ ہیوی گاڑیوں کی غفلت اور لاپروا ڈرائیونگ بتائی گئی۔ اس سے ایک ہفتہ قبل ماڑی پور میں بڑا بورڈ پی اے ایف گیٹ کے قریب ایک ٹریلر ٹرک نے موٹر سائیکل سوار نوجوان کو کچل دیا تھا جبکہ اس کا ساتھی زخمی ہو گیا تھا۔