Dawn News Television

شائع 13 ستمبر 2012 12:52pm

چیرمین پی آئی اے کو نوٹس جاری

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کی درخواست پر قومی ایئر لائن میں مالی اور انتظامی بے ضابگیوں کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین پی آئی اے راؤ قمر سلیمان کو نوٹس جاری کردیا۔

سپریم کورٹ کے علامیے کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنشینل نے پی آئی اے ملازمین کی طرف سے انیس نومبر دو ہزار کو مقامی انگریزی اخبار میں خبر شائع کی تھی، جس میں چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ جہازوں کی لیز سے متعلق حتمی معاہدہ انتہائی مہنگے نرخوں پر کیا گیا۔

اپیل میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ گزشتہ سال اگست اور نومبر کے دوران پی آئی اے کی بارہ سو پروازیں منسوخ کی گئیں جس کی وجہ سے پی آئی اے کو چار سو دس ملین روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

اپیل میں کہا گیا تھا کہ پی آئی اے نے تین سو ڈالرز فی گھنٹہ کے حساب سے تین انجن لیز پر خریدے جبکہ اس کے اپنے انجن سنگاپور اور عمان میں تنصیب کے لیے تیار موجود تھے۔

ملازمین نے یہ الزام بھی لگایا کہ پی آئی اے نے حال ہی میں دو جمبو طیارے اتنی رقم میں خریدے ہیں جس کے ذریعے مرمت کے لیے کھڑے کیے گئے کئی طیاروں کو پرواز کے قابل بنایا جا سکتا تھا۔

ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کا یہ بھی کہنا تھا کہ چئیرمین پی آئی اے کی طرف سے عدالت میں جمع کرائے گئے مالیاتی اعداد و شمار میں تضاد پایا جاتا ہے جن کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔

سپریم کورٹ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی درخواست پر پی آئی انتطامیہ سے جواب طلب کیا گیا تھا جس میں انتظامیہ نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ کوئی مالی و انتظامی خرد برد نہیں ہوئی جس کے بعد سپریم کورٹ نے اسے مفاد عامہ کا معاملہ سمجھتے ہوئے چیئرمین پی آئی اے کو نوٹس جاری ہے۔

چیئرمین پی آئی اے کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے اور سماعت اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں مقرر کی ہے۔

Read Comments