Dawn News Television

شائع 07 اکتوبر 2012 11:15am

ڈرون حملے پاکستانی خود مختاری کے خلاف ہیں، عمران خان

ٹانک: پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ڈرون حملے پاکستانی سالمیت اور خود مختاری کے خلاف ہیں۔

وہ ٹانک کے جہازی گراونڈ میں لوگوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے دوغلی پالیسی اپنائی ہوئی ہے وہ امریکیوں سے کچھ کہتی ہے اور پاکستانیوں کو کچھ بتاتی ہے۔

منصوبے کے تحت جنوبی وزیرستان کے علاقے کوٹکئی میں یہ عوامی اجتماع ہونا تھا تاہم عمران خان کے قافلے میں شریک ڈان ڈاٹ کام کے نمائیندے سجاد حیدر کے مطابق پی ٹی آئی نے عوامی ریلی ٹانک میں جہاز گراونڈ پر ختم کرکے وہیں جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا۔

عمران خان  نے کہا کہ حکومت ڈرون حملوں میں مرنے والوں کے نام بتائے۔ عمران خان نے اپنی تقریر میں یہ سوال اُٹھایا کہ کیا ڈرون حملوں کا نشانہ بننے والے یہ لوگ انسان نہیں؟

انہوں نے سوال کیا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نشانہ بننے والے یہ گمنام انسان آخر کون ہیں۔ ؟

عمران خان نے کہا امریکہ خدا نہیں بلکہ اللہ خدا ہے اور ڈرون حملوں کے سامنے صدر آصف علی زرداری اور حکومت نے کوئی مزاحمت نہیں کی ۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ وہ اس ملک کے نوجوانوں کا جذبہ دیکھ رہے ہیں جس کے تحت وہ ٹانک تک پہنچے اور وزیرستان تک جانے کیلئے تیار تھے۔

جب یہ نوجوان وزیرستان جاسکتے ہیں تو وہ اسلام آباد کی جانب بھی مارچ کرسکتے ہیں، ' انہوں نے کہا۔

خان نے کہا کہ یہاں سندھی، پنجابی، مسلمان، ہندو اور غیرملکی بھی موجود ہیں اور ان کی جماعت ہی قومی جماعت ہے۔

قبائلی علاقوں میں ترقیاتی عمل سے متعلق عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی اقتدار میں آکر فرنٹیئر کرائمز ریگولیشنز کا نظام ختم کردے گی اور قبائلی علاقوں کیلئے صحت، تعلیم اور تبدیلی کیلئے بجٹ مختص کرے گی۔

پاکستان تحریکِ انصاف کا قافلہ اتوار کی صبح ڈیرہ اسماعیل خان سے براستہ ٹانک، جنوبی وزیرستان کے علاقے کوٹ کئی کی جانب روانہ ہوا تھا۔

ٹانک میں ہی ہزاروں افراد نے ان کا استقبال کیا ۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے تحریکِ انصاف کے پرچم اٹھارکھے تھے اور وہ نعرے لگارہے تھے کہ اہم امن چاہتے ہیں۔

ہمارے نامہ نگار سجاد حیدر کے مطابق قافلے میں موسیقار سلمان احمد بھی شامل تھے۔

 اس سے قبل ، امن مارچ اتوار کو ڈیرہ اسماعیل خان سے ٹانک میں داخل ہونے کے بعد جنوبی وزیرستان کے علاقے کوٹ کئی سے چند کلومیٹر کی دوری پر پہنچ گیا تھا۔

گزشتہ رات ڈیرہ اسماعیل خان میں رات گزارنے کے بعد قافلہ آج صبح ٹانک کی جانب روانہ ہوا تھا۔

علاقے میں داخلے کے بعد قافلے کو پہلے محرم سلطان کے مقام پر روکا گیا تاہم بعد میں اسے جانے دیا گیا۔ بعد ازاں، اسے ماجھی خیل چیک پوسٹ پر روک لیا گیا۔

خیبرپختونخواہ کی حکومت کی جانب سے ٹانک میں ایمرجنسی نافذ کرکے جنوبی وزیرستان جانے والا راستہ کنیٹنر کھڑے کرکے بند کرنے کے بعد عمران خان نے کہا تھا کہ ان کا قافلہ وزیرستان ضرور جائے گا تاہم بعد میں انہوں نے کہا کہ کارکنوں کی جان کے تحفظ کے تحت اب وزیرستان  کی بجائے ٹانک میں ہی جلسہ منعقد کیا جائے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کی منزل جنوبی وزیرستان میں کوٹ کئی کا مقام ہے جہاں وہ ہر صورت جائیں گے۔

حکومت نے ٹانک تک تو امن مارچ کے شرکاء کو سیکورٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے لیکن اس سے آگے انہیں جانے کی اجازت دینے کے لیے تیار نہیں تھی۔

آج صبح ڈیرہ اسماعیل خان سے روانگی کے موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ کسی سے تصادم یا کوئی حادثہ نہیں چاہتے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکمران اپنی آواز دنیا تک پہنچانے میں ناکام ہوگئے ہیں، تحریک انصاف نے ڈرون متاثرین کی آواز ساری دنیا تک پہنچائی۔

عمران خان نے اس موقع پر یہ بھی اعلان کیا کہ قبائلی روایات کے مطابق خواتین ان کی ریلی میں شامل نہ ہوں۔

واضع رہے کہ تحریک طالبان پنجاب نے مارچ کو دھوکہ قرار دیتے ہوئے عوام کو اس سے دور رہنے کی اپیل بھی کی تھی۔

ہفتے کو اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت میں تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا تھا کہ وہ وزیرستان میں امن کے لیے جا رہے ہیں لہذا انہیں روکا نہ جائے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ رحمان ملک انہیں ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمان جیسے لوگ زہر پھیلا رہے ہیں۔

طالبان کے بارے میں بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عسکریت پسندوں کا ان پر حملے کا کوئی ارادہ نہیں۔

قبل ازیں ٹی ٹی پی کے ترجمان احسان اللہ احسان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ عمران خان کو ان کی جانب سے تحفظ فراہم کی جانے والی تمام باتیں جھوٹ ہیں۔

Read Comments