Dawn News Television

شائع 08 اکتوبر 2012 02:20pm

بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت

کوئٹہ: چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر بلوچستان میں تمام پیسہ لگ جاتا تو آج وہاں امن و امان کا مسئلہ پیدا نہ ہوتا۔۔ ڈیرہ بگٹی کے اسّی فی صد لوگ گھروں کو لوٹ جائیں تو بڑی بات ہوگی۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ بلوچستان میں امن و امان سے متعلق درخواست کی سماعت کررہا ہے۔

 بلوچستان کے چیف سکریٹری اور آئی جی پولیس آج عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت کے استفسار پر چیف سکریٹری نے بتایا کہ تیس افسران بلوچستان میں آئے ہیں اور ان کی تعیناتی کی سمری چیف سکریٹری کو ارسال کردی گئی ہے۔۔

 عدالت نے چیف سکریٹری سے سمری طلب کی اور افسران کو متاثرہ علاقوں میں تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

 سماعت کے دوران ڈیرہ بگٹی سے بے گھر ہونے والوں کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ علاقے میں صوبائی حکومت کی عملداری نہیں ہے اور وہاں پر ایف سی کا کنٹرول ہے۔

 چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر اسّی فیصد لوگ بھی علاقے میں واپس چلے جائیں تو بڑی بات ہوگی۔۔

 ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بہت پیسہ آیا ہے اگر یہ صحیح انداز میں لگ جاتا تو آج امن و امان کا مسئلہ ہی پیدا نہ ہوتا۔

 مقدمہ کی سماعت ابھی جاری ہے۔

Read Comments