Dawn News Television

شائع 11 اکتوبر 2012 05:38pm

اورکزئی میں ڈرون حملہ، سولہ مبینہ دہشت گرد ہلاک

پشاور: اورکزئی ایجنسی کے قبائلی علاقے میں امریکی ڈرون حملے میں سولہ مبینہ دہشت گرد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے ہیں۔

ڈان نیوز کے نمائندے ظاہر شاہ کے مطابق جمعرات کو اورکزئی ایجنسی کے علاقے بلند خیل میں چار میزائل فائر کیے گئے، یہ علاقہ فاٹا میں شمالی اور جنوبی وزیرستان کے قبائلی علاقوں کے قریب ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کا کہنا ہے کہ جمعرات کو کیے گئے ڈرون حملے میں سولہ افراد ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے۔

حکام کے مطابق حملے میں مولانا شاکراللہ کے کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا جو طالبان کے حافظ گل بہادر گروپ کے کمانڈر ہیں۔

مولانا شاکراللہ گروپ کا تعلق حقانی نیٹ ورک اور القاعدہ سے بتایا جاتا ہے۔ مذکورہ گروپ پر امریکہ افغانستان کے سرحدی علاقوں میں حملے کا الزام عائد کرتا رہا ہے۔

یاد رہے کہ یہ اورکزئی ایجنسی میں دوسرا ڈرون حملہ ہے۔ اس سے قبل دس اپریل 2009 کو اورکزئی میں ماموزئی کے علاقے خدزئی میں کیے گئے پہلے ڈرون حملے میں تحریک طالبان پاکستان کے حکیم اللہ گروپ کے گیارہ عسکریت پسند مارے گئے تھے۔

ذرائع نے ڈان اردو کو بتایا کہ امریکی ڈرون نے شمالی وزیرستان اور اورکزئی ایجنسی کی عین سرحد پر واقع شاکراللہ کے ہیڈکوارٹر پر دو میزائل فائر کیے جس کے نتیجے میں کمپاؤنڈ تناہ اور سات عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔

اس حﷺالے سے جب سیکورٹی حکام سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ حملہ شمالی وزیرستان کے علاقے میں کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ جس جگہ حملہ کیا گیا ادھر مستقل ڈرون طیارے پرواز کر رہے ہیں۔

حملے میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی۔

واضح رہے کہ اس قبل صبح اورکزئی ایجنسی میں مسافر گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک اور بائیس زخمی ہو گئے تھے۔

Read Comments