Dawn News Television

شائع 07 جنوری 2013 11:16am

شاہ زیب قتل کیس: شاہ رخ کو پیش کرنے کا حکم

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں  دس جنوری تک شاہ زیب قتل کیس کی سماعت ملتوی۔ اس کے علاوہ دس جنوری تک شاہ رخ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے پولیس کی طرف سے پندرہ روز کی مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کل جائے اور ملزم کو گرفتار کرے۔ 

عدالت نے ایڈیشنل سیکریٹری سندھ، آئی جی پولیس اور تحقیقاتی ٹیم عدالت میں آج موجود ہیں۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس سے متعلق پولیس رپورٹ پرعدم اطمینان کا اظہار کیا۔

جسٹس گلزار کا ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے کہنا تھا کہ ان کی رپورٹ میں تضاد ہے۔

دریں اثناء سماعت کے دوران ،ڈی آئی ساؤتھ شاہد حیات نے عدالت کو بتایا کہ ریکارڈ کے مطابق شاہ رخ نے اپنے نام پر سفر نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہ رخ کے لینڈ کرنے سے متعلق معلومات قونصل جنرل دبئی نے دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انٹرپول سے ملزم کی گرفتاری کے لیے رابطہ کیا ہے۔

چیف جسٹس نے آئی جی سے سوال کیا کہ قتل کے پیچھے بااثر افراد ہیں کیسے گرفتارکریں گے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ مقدمے کی ایک اورایف آئی آرکاٹ کر کیس ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعے پرآئی جی سندھ اور ڈی آئی جی کو معطل ہونا چاہئے تھا لیکن ایک سب انسپکٹر کو معطل کیا گیا۔

دو جنوری کو کراچی میں فائرنگ سے 20 سالہ نوجوان شاہ زیب خان کی ہلاکت کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کردیے تھے۔

چیف جسٹس نے یہ نوٹس ایک مقامی اخبار میں چھپنے والی خبر پر لیا جس کے مطابق 20 سالہ نوجوان کو بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ شاہ زیب قتل کیس میں زیرحراست ملزم سراج تالپور، شاہ رخ جتوئی کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے پر تیار ہو گئے ہیں جبکہ اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی امارات ایئرلائن کی پرواز ای کے 603 کے ذریعے بیرون ملک فرار ہو گئے ہیں۔

Read Comments