Dawn News Television

شائع 17 جنوری 2013 09:57pm

حکومت سے معاہدے کے بعد طاہرالقادری کا لانگ مارچ ختم

اسلام آباد: تحریکِ منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور حکومتی وفد کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد ایک معاہدہ طے پاگیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق جمعرات کی شام کو طے پانے والے اس معاہدے پر گھنٹوں تک طویل مذاکرات کئے گئے اور تین صفحات پرمبنی اس معاہدے پروزیرِ اعظم نے دستخط کردیئے ہیں۔ معاہدےکو ' اسلام آباد لانگ مارچ  اعلامیہ' کا نام دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے حکومت کو معاہدے اور مذاکرات کیلئے آج کی ڈیڈلائن دی تھی ۔

طاہرالقادری نے اس موقع پر معاہدے کو پوری قوم کیلئے ایک خوشخبری قرار دیا ہے۔

مذاکرات میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے پیش کئے گئے چار نکات پر بحث کی گئی جس میں وفاقی وزیرِ اطلاعات، قمر زمان کائرہ، وزیرِ مملکت برائے قانون فاروق ایچ نائیک، سید مشاہد حسین، فاروق ستار ، مخدوم امین فہیم اور دیگر نے حصہ لیا ۔

معاہدے کی تیاری کے بعد اسے دستخط کیلئے وزیرِ اعظم ہاؤس لے جایا گیا جہاں وزیرِ اعظم نے معاہدے پر دستخط کئےجبکہ معاہدے پر مذاکراتی ٹیم میں شامل تمام افراد پہلے ہی دستخط کرچکے تھے۔

مذاکراتی ٹیم معاہدے پر دستخط کے بعد اس کی دستاویز لے کر ڈی چوک اسلام آباد پہنچی جہاں مذاکراتی ٹیم کے اراکین نے مختصر تقریر کی۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنی مختصر تقریر میں کئی روز سے جاری دھرنے میں موجود تمام افراد کو مبارکباد دی۔

اسلام آباد لانگ مارچ ڈیکلیئریشن کے اہم نکات

اسلام آباد لانگ مارچ ڈیکلیئریشن میں پانچ اہم نکات پر اتقاقِ رائے ہوا ہے جن میں سے چار کا تعلق براہِ راست ڈاکٹر طاہرالقادری کے چار نکات سے ہے جبکہ ایک کا تعلق طاہرالقادری اور تحریک منہاج القرآن سے وابستہ افراد پر مقدمات سے ہے۔

پہلا نکتہ یہ ہے کہ قومی اسمبلی سولہ مارچ سے قبل تحلیل کردی جائے گی، تاکہ نوے دن میں انتخابات کرائے جاسکیں۔ آئین کے ارٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کے تحت ایک ماہ کے اندر الیکشن کمیشن انتخابی امیدواروں کی چھان بین کرے گا اور کوئی بھی امیدوار الیکشن کمیشن کی جانب سے اجازت کے بغیر اپنی انتخابی مہم شروع نہیں کرسکے گا۔

دوسرے نکتے کی رو سے حکومت اور تحریک منہاج القرآن کے درمیان مکمل رائے اور اتفاق کے بعد نگراں وزیرِ اعظم کے لئے دونام باہمی طور پر پیش کئے جائیں گے۔

تیسرا نکتہ  الیکشن کمیشن کی اصلاحات پر مبنی ہے جس کی پہلی میٹنگ 27 جنوری کو بارہ بجے منہاج القرآن سیکریٹیریٹ اسلام آباد میں ہوگی۔اس موقع پر وفاقی وزیربرائے قانون فاروق ایچ نائیک کے ساتھ ایس ایم ظفر، وسیم سجاد، اعتزاز احسن ، فرخ نسیم ، ندیم آفریدی اور ڈاکٹر خالد رانجھا شرکت کریں گے اور الیکشن کمیشن اصلاحات پر غور ہوگا۔

چوتھے نکتے کے تحت باہمی طور پر طے کی جانے والی الیکشن کمیشن اصلاحات پر انتخابات میں عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔

پانچواں نکتے کے تحت لانگ مارچ کے خاتمے کے بعد طاہرالقادری اور منہاج القرآن کے کارکنوں پر قائم مقدمات ختم کئے جائیں گے اور کسی کو بھی کسی قسم کی امتیازی کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔

معاہدے کی دیگر تفصیلات

معاہدے پر جن افراد نے دستخط کئے ان میں وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف، ڈاکٹر طاہرالقادری اور مذاکراتی وفد میں شامل چوہدری شجاعت حسین، فاروق ایچ نائیک، مخدوم امین فہیم، سید خورشید شاہ، قمرزمان کائرہ، فاروق ایچ نائیک، مشاہد حسین، فاروق ستار، بابر غوری، افراسیاب خٹک اور عباس آفریدی شامل ہیں۔

Read Comments