Dawn News Television

شائع 18 جنوری 2013 03:26pm

منظر امام کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

کراچی: گزشتہ روز کراچی میں ہلاک ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ممبر سندھ اسمبلی منظر امام اور ان کے تین محافظوں کی نماز جنازہ جناح گرائونڈ عزیز آباد میں ادا کر دی گئی۔

نماز جنازہ میں ایم کیو ایم کے رہنمائوں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اورعوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے وفود بھی نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔

یاد رہے کہ جمعرات کو منظر امام پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ اپنے تین محافظوں سمیت ہلاک ہو گئے تھے جبکہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹٰی پی) نے واقعے کی ذمے داری قبول کی تھی۔

نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے بات چیت میں متحدہ کے رہنمائوں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کاروائیوں سے انہیں ڈرایا نہیں جا سکتا۔

ایم کیو ایم کے رہنما رضا ہارون کا کہنا تھا کہ انکے دکھ اور غم کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

انکا کہنا تھا کہ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ انہیں کوئی ڈرا دے گا جبکہ ان کے مطابق، انکی پارٹی ماضی میں بھی ایسی بربریت کا مقابلہ کرچکی ہے۔

رضا ہارون نے مزید کہا کہ سیاسی اختلافات بھلاکرملک کو بچانے کیلیے کام کرنا ہوگا ورنہ دہشت گرد پاکستان پر قابض ہوجائیں گے۔

بعد ازاں منظر امام کی میت کو شہدا قبرستان جبکہ تینوں محافظوں کی میتوں کو تدفین کے لیے اورنگی ٹائون روانہ کر دیا گیا۔

ایم کیو ایم کے یوم سوگ پر کراچی سنسان

منظر امام کی ہلاکت آج ایم کیو ایم یوم سوگ کے اعلان کے بعد سندھ بشمول کراچی اور حیدر آباد میں مارکٹیں بند رہیں، پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہوگئی اور سی این جی اسٹیشنز بھی بند رہے۔

علاوہ ازیں کراچی کے مختلف علاقوں میں پرتشدد واقعات میں چار افراد کو ہلاک، متعدد افراد زخمی ہوئے اور چار گاڑیوں کو نظرآتش کردیا گیا۔

خیال رہے منظر امام سن دو ہزار دس میں ایم کیو ایم کے رضا حیدر کے ہلاک ہونے کے بعد دوسرے ایم پی اے ہیں جو دو ہزار آٹھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے آنے کے بعد ہلاک ہوئے۔

ہلاک ہونے والے افراد کی لاشیں عباسی شہید اسپتال لائی گئیں جہاں لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔ واقعہ کے بعد نامعلوم شرپسندوں نے اورنگی ٹاؤن میں منی بس اور رکشہ کو آگ لگادی اور شہر بھر میں فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

تاہم ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ اس مرحلے پر قتل کے پیچھے مقصد کا تعین مشکل ہے لیکن ایسا لگ رہا ہے کہ یہ حملہ کسی انتہا پسند تنظیم کی طرف سے کرایا گیا ہے۔

ایک پولیس افسر کے مطابق، گزشتہ سال 18 اکتوبر کو سی آئی ڈی کی طرف سے گرفتار کیے گئے لشکر جھنگوی کے سندھ کے سربراہ نے تفتیش کاروں کو بتایا تھا کہ منظر امام ان کی ہٹ لسٹ پر ہیں۔

اس حوالے سے ایم کیو ایم اور اے این پی نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ شہر  میں آج ٹرانسپورٹ، نجی تعلیمی ادارے اور کاروبار بند رکھا جائے گا۔

ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ آج گاڑیاں نہیں چلے گیں۔ اس کے ساتھ ساتھ  تمام کراچی تاجر اتحاد نے بھی شہر میں کاروبار اور مارکیٹوں کو جمعہ کے روز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جامعہ کراچی اور وفاقی اردو یونیورسٹی میں آج ہونے والے پرچے بھی ملتوی کردئیے گئے ہیں۔

Read Comments