باون بار سزائے موت، 1300 سال قید
ڈیرہ غازی خان: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دربار سخی سرور خود کش حملہ کیس کے ماسٹر مائنڈ کو 52مرتبہ موت جبکہ خود کش حملہ آور کو 1300 سال قید کی سزا کا حکم دیدیا ہے جبکہ چار ملزمان کو شک کا فائدہ دیکر بری کر دیا گیا۔
خصوصی عدالت برائے انسداد دہشت گردی نمبر 2کے جج آصف مجید اعوان نے سخی سرور خود حملہ کیس کی سماعت کی۔
جج نے سماعت مکمل کرتے ہوئے ماسٹر مائنڈ بہرام خان عرف صوفی بابا کو 52مرتبہ موت جبکہ خود کش حملہ آور عمر فدائی کو 52بار عمر قید جو مجموعی طور پر 1300سال بنتی ہے کی سزا کا حکم سنایا ہے جبکہ چار ملزمان فاروق خان ، سلیم جان ، اصغر اور بشیر لغاری کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ تین اپریل 2010کو نامعلوم دہشت گردوں نے دربار حضرت سخی سرورکے عرس کی تقریبات میں شرکت کے لیے آنیوالے زائرین پر خود کش حملہ کرکے 52افراد کو شہید جبکہ 72کو زخمی کر دیا تھا، ہلاک اور زخمی ہونے والے زائرین کا تعلق فیصل آباد ، کبیر والا ، لودھراں، ڈیرہ غازی خان اور سخی سرور سمیت مختلف علاقوں سے تھا۔
اسی دوران دوسرے خود کش حملہ آور عمر فدائی کو بارڈر ملٹری پولیس کے اہلکار نے فائرنگ کرکے زخمی کر دیا جسے زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا تھا اور وہ ایک سال سے زائد عرصہ تک زیر علاج رہا۔
بعد ازاں ڈیرہ غازی خان پولیس سابق آر پی او احمد مبارک کی سربراہی میں ملزم عمر فدائی کی نشاندہی پر ماسٹر مائینڈ بہرام خان عرف صوفی بابا ،جبکہ اسکی مدد کرنے کے الزام چار دیگر ملزمان فاروق خان ، سلیم جان ، اصغر اور بشیر کو گرفتار کر لیا جبکہ ملزمان کی مدد کرنے والا ایک ملزم زر ا علی عرف ایاز پنجابی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔