Dawn News Television

شائع 15 اپريل 2013 07:55am

"مذہب یا فرقے کے نام پر ووٹ مانگنا جرم"

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ مذہبی یا فرقہ ورانہ بنیادوں پر لوگوں کو ووٹ دینے کی ترغیب نہ دیں۔ الیکشن کمیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اس طرز عمل کو جرم قرار دے دیا گیا ہے۔

11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات کے قواعد وضوابط سے متعلق الیکشن کمیشن کے اہلکار نے اتوار کے دن  میڈیا کو دی جانے والی ایک بریفنگ میں کہا کہ سیاسی جماعتیں، ان کے امیدوار اور حمایتی کسی بھی شخص کے خلاف مذہب، فرقے، جنس یا ذات پات کی بنیاد پر مہم نہ چلائیں اور اس کے ساتھ ساتھ وہ ایسی اشتعال انگیز تقریروں سے بھی گریز کریں جو کسی جنس، برادری یا لسانی گروہ کے درمیان کسی تنازع کو جنم دے سکتی ہو۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اور ان کے امیدوار آئین کے مطابق عوام کی آزادی کا احترام اور ان کے حقوق کی پاسداری کریں۔

الیکشن کمیشن کے اہلکار نے تمام جماعتوں کو متنبہ کیا کہ وہ الیکشن کے مقرر کردہ قوانین کے تحت ایسی تمام سرگرمیوں سے گریز کریں جنہیں جرم قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ووٹرز کو رشوت دینے، دھمکیاں دینے، پولنگ اسٹیشن کے 400 گز کے اندر کیمپ لگانے اور پولنگ شروع ہونے سے 48 گھنٹے کے اندر کسی بھی قسم کے عوامی جلسے پر پابندی اور اسے جرم تصور کیا جائے گا۔

سیاسی جماعتیں، امیدوار اور ان کے حامی کسی بھی پارٹی یا رہنما کے خلاف جان بوجھ کر غلط خبریں پھیلانے یا بدنام کرنے کی کوشش نہ کریں۔

عوامی جلسے جلسوں اور الیکشن کے دن کسی بھی قسم کے ہتھیاروں کی نمائش پر مکمل پابندی ہو گی اور عوامی مقامات پولنگ اسٹیشن کے قریب ہوائی فائرنگ، کریکر یا آتش گیر دھماکہ خیز مواد کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہو گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 176 کے عوامی نمائندگی ایکٹ کے سیکشن 78 کے تحت کوئی بھی شخص اگر رشوت دینے، دھمکیاں دینے، غلط اثرورسوخ استعمال کرنے یا الیکشن کے نتائج پر اثر انداز ہونے یا کسی امیدوار کو فائدہ پہنچانے کے لیے کسی بھی امیدوار یا اس کے رشتہ دار کے خلاف غلط مواد چھپوانے، بیان دینے یا پروپیگنڈے میں ملوث پایا گیا اور اپنے دعوے کو ثابت نہ کر سکا تو اسے مجرم تصور کیا جائے گا۔

اگر کسی شخص نے مذہب، نسل، صوبے، برادری، ذات پات، قبیلے یا فرقے کی بنیاد پر کسی شخص کو ووٹ ڈالنے پر اُکسایا یا اسے ووٹ ڈالنے سے روکا تو اسے بھی جرم ہی تصور کیا جائے۔

اسی طرح ووٹرز کو ٹرانسپورٹ فراہم کرنا یا کسی ووٹر کو ووٹ ڈالے بغیر وہاں سے لے جانا بھی جرم تصور کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایکٹ کے سیکشن 79 کے تحت اگر کسی نے ایک شخص کو رشوت دے کر کسی کے حق میں ووٹ یا ووٹ ڈالنے سے روکنے یا کسی امیدوار کو الیکشن سے دستبردار یا باز رکھنے کی کوشش کی وہ شخص بھی مجرم تصور کیا جائے گا۔

Read Comments