کھیل

اسپاٹ فکسنگ: سری سانتھ اور چاون کا اعتراف جرم

کرکٹر سری سانتھ اور انکت چاون نے اسپاٹ فکشنگ میں ملوث ہونے کا اقرار کر لیا، دولت کے لالچ نے اندھا کر دیا تھا، ایک اور کرکٹر کو معطل کر دیا گیا۔

دہلی: اسپاٹ فکسنگ کے الزامات میں گرفتار کیے گئے سری سانتھ اور انکت چاون نے جمعہ کو دہلی پولیس کے سامنے دوران تحقیقات اپنے جرم کا اقرار کرتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ میں اپنے کردار کو تسلیم  کر لیا ہے جس سے ہندوستانی کرکٹ ایوانوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔

سری سانتھ نے جمعہ کو اپنے جرم کا اقرار کرتے ہوئے دولت کے لالچ نے انہیں اندھا کردیا تھا۔

ہنودستانی کرکٹر پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ بکیز نے اسپاٹ فکسنگ پر اکسایا اور ان سے غلطی ہوئی ہے جس پر وہ شرمندہ ہیں۔

انہوں نے بک میکر جیجو پر سارا الزام ڈالتے ہوئے کہا کہ انہیں جیجو نے فکسنگ کی طرف راغب کیا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گرفتار ہونے والے ایک بکی امیت سنگھ نے آئی پی ایل کے گزشتہ سیزن کے دوران راجستھان رائلز کی نمائندگی کی تھی۔

بی سی سی آئی نے فکسنگ کے الزام میں گرفتار کیے گئے بکی اور کرکٹر امیت سنگھ کو معطل کر دیا ہے۔

ویب سائٹ ہندوستانی ٹائمز کے مطابق دہلی پولیس کے آفیشل نے بتایا کہ ایک کرکٹر انکت چاون نے تسلیم کر لیا ہے کہ ان سے غلطی ہوئی۔

تاہم چاون کے راجستھان کے ایک اور ساتھی کھلاڑی چندیلا نے ابھی تک اپنے جرم کا اعتراف نہیں کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چاون نے کہا کہ انہوں نے بکنگ کے جال میں پھنس کر بہت بڑی غلطی کی۔

دوسری جانب دہلی پولیس نے اپنی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے ان تین میچز کے علاوہ راجستھان رائلز کے دیگر میچز کے حوالے سے بھی تفتیش شروع کر دی ہے۔

پولیس ذرائع نے جمعہ کو کہا ہے کہ ابھی تک گرفتار کیے گئے تین کھلاڑیوں، گیارہ بکیز اور مئی پانچ، نو اور پندرہ کو ہونے والے میچز کے ہی ٹھوس ثبوت ملے ہیں۔

ایک سینئر پولیس آفیشل نے کہا کہ ٹیلیفون کالز کے ذریعے اسپاٹ فکسنگ کی مزید نشاندہی ہوئی ہے لیکن ہم اسے ٹھوس ثبوت کے بغیر ثابت نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ثبوت جمع کر رہے ہیں تاہم ابھی تک کی تحقیقات کے دوران اس میں دوسرے کھلاڑیوں کے ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے تاہم جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں اس وقت تک اس میں مزید کھلاڑیوں کے ملوث ہونے کے عنصر کو رد نہیں کیا جا سکتا۔

مزید یہ کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہندوستانی کرکٹرز کی گرفتاری اور معطلی کے ایک روز بعد ہندوستانی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ورکنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس (کل) اتوار کو چنئی میں طلب کر لیا ہے جس میں اسپاٹ فکسنگ کے معاملے پر بحث اور کارروائی کی جائے گی۔

جمعہ کے روز بی سی سی آئی کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق کھلاڑیوں کے مبینہ طور پر میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کے اسکینڈل کی وجہ سے ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں اس معاملے پر بحث کی جائے گی۔

بی سی سی آئی کے سیکریٹری سنجے جگدال نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ قوانین میں کسی قسم کی خلاف ورزی اور بدعنوانی کو برداشت نہیں کریں گے، اسٹنگ آپریشن سے متعلق تمام فوٹیج ٹی وی چینلز سے حاصل کی جائے گی اور پھر اس کا تفصیلی تجزیہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ تحقیقات مکمل ہونے سے قبل چاروں کھلاڑیوں پر تا حیات پابندی عائد کرنے پر غور کر رہا ہے، کھلاڑیوں نے ملکی کرکٹ کا امیج خراب کیا ہے جس کی بحالی کیلئے ہمیں بہت وقت لگے گا اس لیے ان کھلاڑیوں کو سخت سزا دی جائے گی۔

بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ہندوستانی پولیس نے خصوصی آپریشن کرتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں انڈین پریمیئر لیگ کی فرنچائز(آئی پی ایل) کی ٹیم راجستھان رائلز کے تین کھلاڑیوں سری سانتھ، انکت چاون اور اجیت چندیلا کو گرفتار کیا تھا۔

ان کھلاڑیوں پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک اوور کے دوران جان بوجھ کر زیادہ رنز دینے کے لیے تقریباً ساٹھ لاکھ ہندوستانی روپے تک وصول کیے۔

جمعرات کو دہلی کورٹ نے گرفتار کیے جانے والے کھلاڑیوں اور بکیز کو پانچ روزہ ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا تھا۔