• KHI: Partly Cloudy 25.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 25.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.6°C

آپریشن ضرب عضب جاری، مزید سات شدت پسند ہلاک، کل تعداد 187

شائع June 16, 2014

تازہ ترین اپ ڈیٹس:


پشاور: شمالی وزیرستان ایجنسی میں پیر کو فضائی حملوں میں کم از کم40 شدت پسند مارے گئے ہیں جس کے بعد آپریشن ضرب عضب میں اتوار کی شام سے اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 187 ہو گئی ہے۔

پاک افغان سرحد پر نصب بم پھٹنے سے کم از کم چھ فوجی ہلاک ہو گئے۔

گزشتہ ہفتے کراچی ایئرپورٹ پر شدت پسندوں کے حملے کے بعد حکومت نے شمالی وزیرستان کے علاقوں میں موجود ملکی غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف اتوار کو آپریشن کا آغاز کیا۔


مزید سات شدت پسند مارے گئے


آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران مزید سات شدت پسندوں کو ہلاک کردیا گیا۔

آئی ایس پی آر اعلامیے کے مطابق یہ دہشت گرد محاصرہ توڑ کرفرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ کارروائی کے دوران دو فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔


تیرہ شدت پسند ہلاک


سیکورٹی فورسز کی ایک تازہ فضائی کارروائی کے دوران 13 مبینہ عسکریت پسند شوال ک علاقے میں ہلاک ہوگئے۔

اطلاعات کے مطابق یہ شدت پسند ایک پرائمری اسکول میں پناہ لینے کی کوشش کررہے تھے۔

حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں چھ شدت پسند شامل ہیں۔

شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں کرفیو میں نرمی کے دوران کا ایک منظر—اے ایف پی فوٹو۔
شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں کرفیو میں نرمی کے دوران کا ایک منظر—اے ایف پی فوٹو۔

چھ فوجی ہلاک


آئی ایس پی آر کے مطابق پیر کو شمالی وزیرستان ایجنسی میں افغان سرحد اور غلام خان تحصیل میں آئ ای ڈی پھٹنے سے کم از کم چھ فوجی ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سیکورٹی فورسز کے قافلے کو پاک افغان سرحد پر واقع غلام تحصیل کے علاقے باے دار روڈ پر نشانہ بنایا گیا جس کے بعد فورسز نے علاقے کو بھیرے میں لے کر آپریشن شروع کردیا ہے۔


فضائی حملوں میں 27 شدت پسند ہلاک


آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں پیر کو کیے گئے فضائی حملے میں کم از کم 27 شدت پسند ہلاک ہو گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فضائی حملے شوال کے علاقے میں کیے گئے جہاں کوئی شہری آبادی نہیں جبکہ حملے میں عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانے تباہ ہو گئے۔

میر علی اور میرام شاہ کے علاقے خالی ہو چکے ہیں اور پاک فوج کو آگے بڑھنے میں کسی قسم کی دشواری پیش نہیں آئی۔


آپریشن کا مقصد دہشت گردوں کا خاتمہ


آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ اس آپریشن کا مقصد شمالی وزیرستان سے دہشت گردوں اور ان کے تمام ٹھکانوں کا خاتمہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں نیشنل سیکورٹی اور وار کورسز کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

خطاب میں جنرل راحیل شریف نے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کے تناظر میں ملکی اندرونی اور خارجی صورتحال پر روشنی ڈالی۔

راحیل شریف نے کہا کہ آپریشن کا مقصد دہشت گردی کی عفریت سے جان چھڑانا ہے۔


جرگے کی قبائلیوں کو ہدایت


دوسری جانب 2007 میں حکومت سے امن معاہدے کے اہم کردار اور شدت پسند کمانڈر حافظ گل بہادر کے قریبی ساتھی مولانا گل رمضان نے پیر کو ایک جرگہ منعقد کرتے ہوئے مقامی لوگوں پر غیر ملکی شدت پسندوں کو علاقے سے نکالنے پر زور دیا۔

تاہم مقامی فوجی حکام کے مطابق لشکر کو مقامی لوگوں سے غیر ملکی شدت پسندوں کو علاقے سے باہر نکالنے کے بجائے ان کے خاتمے پر زور دینا چاہیے۔

شمالی وزیرستان میں فوج آپریشن کے اعلان کے بعد کراچی سمیت ملک بھر میں سیکورٹی کو سخت کردیا گیا ہے—اے ایف پی فوٹو۔
شمالی وزیرستان میں فوج آپریشن کے اعلان کے بعد کراچی سمیت ملک بھر میں سیکورٹی کو سخت کردیا گیا ہے—اے ایف پی فوٹو۔

ملک بھر میں سیکورٹی سخت


آئی ایس پی آر کی جانب سے پیر کی دوپہر جاری پریس ریلیز کے مطابق شہری انتظامیہ کی جانب سے ملک بھر کے حساس مقامات سمیت تمام شہروں اور علاقوں میں سیکورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔

فوجی دستے مکمل چوکس ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کے لیے پوزیشن سنبھال چکے ہیں کسی بھی ایمرجنسی صورتحال میں شہری انتظامیہ جب بھی انہیں طلب کرے گی ، یہ فوری طور پر مدد کے لیے پہنچ جائیں گے۔


شہری آبادی کو نشانہ نہیں بنایا


آئی ایس پی آر کی جانب سے پیر کو جاری ایک اور پریس ریلیز میں واضح کیا گیا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن حکمت عملی کے تحت جاری ہے اور ابھی تک کسی بھی شہری علاقے میں فوجی آپریشن شروع نہیں کیا گیا جبکہ شہری آبادی کے انخلا کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پاک افغان سرحد سے دہشت گردوں کے فرار ہونے راستے مسدود کرنے کے لیے سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے جبکہ افغان نیشنل آرمی اور افغان سرحدی پولیس سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنی سرحد سے دہشت گردوں کے فرار ہونے کے کوششیں ناکام بنانے کے لیے سیکورٹی سخت کردیں۔


خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں سیکورٹی سخت


شمالی وزیرستان میں آپریشن کے پیش نظر خیبر پختونخوا حکومت نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔

صوبائی وزیر صحت شاہرام خان ترکئی نے بتایا کہ صوبے کے تمام صحت کے مراکز میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں اور حکام کسی بھی ہنگامی صورت سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار ہیں۔


پاکستان چھوڑ دیں


تحریک طالبان پاکستان نے شمالی وزیرستان میں آپریشن شروع ہونے کے بعد تمام غیر ملکی کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ پاکستان چھوڑ دیں۔

کالعدم تنظیم نے حکومت سے اس آپریشن کا بدلہ لینے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

پاکستانی طالبان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم اس آپریشن کے نتیجے میں قبائلی مسلمانوں اور ان کے مال کے ضیاع کا ذمے دار نواز شریف حکومت اور پنجابی انتظامیہ کو سمجھتے ہیں۔


آپریشن ’ضرب عضب‘ شروع


پاکستانی فوج نے اتوار کو قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں باقاعدہ آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے اعلامیے کے مطابق اس آپریشن کو 'ضرب عضب' کا نام دیاگیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان سے ریاست کے خلاف جنگ شروع کی ہوئی ہے جبکہ دہشتگردی سے شہریوں کے جان و مال کو ناقابل تلاقی نقصان پہنچا۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ آپریشن کا فیصلہ وقت کی ضرورت تھی اور اب دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ کن جنگ کی ابتدا ہوچکی ہے اور دشمنوں کے منطقی انجام تک آپریشن جاری رہے گا۔

ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے آپریشن کی حمایت کرتے ہوئے پاک فوج کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Roy Hasan Khan Jun 17, 2014 02:43am
Army men *Halak* or Shaheed*.... kindly mind your language and describe them as *Shaheed* instead of *Halak*.

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025