عمران کے دو ٹوک موقف میں نرمی؟

اپ ڈیٹ 21 اکتوبر 2014
۔ — فائل فوٹو
۔ — فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نواز شریف ایمانداری کے ساتھ اپنے تمام اثاثے ظاہر کر دیں تو وہ 68 دنوں سے جاری دھرنا ختم کر دیں گے۔

اس سے پہلے وہ ہر صورت وزیر اعظم سے استعفی لینے کے موقف پر ڈٹے ہوئے تھے تاہم اب لگتا ہے کہ وہ اپنے موقف میں نرمی لائے ہیں۔

نیا اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پی ٹی آئی نے اپنی توجہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے سے ہٹا کر مختلف شہروں میں عوامی جلسوں پر مرکوز کر لی ہے۔

' اگر آپ (نواز شریف) قوم کے سامنے اپنے 'حقیقی اثاثے' ظاہر کرنے پر تیار ہو جائیں تو میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دوں گا '۔

پیر کو ڈی چوک میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میرے خیال میں نواز شریف خود نہیں جانتے کہ ملک کے اندر اور باہر ان کے کتنے زیادہ اثاثہ موجود ہیں'۔

انہوں نے پی پی پی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ' میں آپ کو اس وقت لیڈر تسلیم کروں گا جب آپ انکل نواز شریف اور اپنے والد آصف علی زرداری سے قوم کے سامنے 'حقیقی اثاثے' ظاہر کرنے کا کہیں گے، جو انہوں نے 'بہت زیادہ' محنت' سے بنائے'۔

'اگر آپ ایسا کرنے میں ناکام ہوئے تو پھر میں یہ کام کروں گا'۔

عمران کے مطابق، زرداری پی ٹی آئی کے دھرنے اور جلسوں کی فنڈنگ کے حوالے سے سوال اٹھا رہے ہیں جبکہ ان کی پارٹی نے حال ہی میں کراچی میں جلسے پر بڑی رقم خرچ کی۔

' اس طرح کی رقم سے پی ٹی آئی کا دھرنا تین سالوں تک جاری رہ سکتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے صرف ایک کنٹینر اور ساؤنڈ سسٹم استعمال کیا جبکہ پی ٹی آئی کے حامی بغیر کسی دباؤ کے خود یہاں آتے ہیں'۔

اس موقع پر عمران نے لاہور ہائی کورٹ کے احکامات پر پیمرا کی پابندی کے شکار ایک نجی نیوز چینل اور اس کے ایک اینکر کو دعوت دی کہ وہ ان کے کنٹینر سے اپنا شو کریں۔

عمران نے پیٹرولیم قیمتوں میں 15 روپے کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف ملک بھر کے ضلع پریس کلبوں کے سامنے بدھ کواحتجاج کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں