آسٹریلیا ابو ظہبی ٹیسٹ میں جیت کے لیے پُرعزم

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2014
آسٹریلین قائد مائیکل کلارک۔ فائل فوٹو اے ایف پی
آسٹریلین قائد مائیکل کلارک۔ فائل فوٹو اے ایف پی

دبئی: ایک اور اسپن ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد آسٹریلیا جمعرات سے ابو ظہبی میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بہتر کارکردگی دکھا کر سیریز میں واپسی کی کوشش کرے گا۔

پاکستان کے ناتجربہ کار لیکن پُراثر باؤلنگ اٹیک کے خلاف آسٹریلین ٹیم بالکل بے بس نظر آئی اور اسے میچ میں 221 رنز کی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ آسٹریلیا کی ایشین سرزمین پر لگاتار پانچویں شکست ہے جہاں اس سے قبل گزشتہ سال ہندوستان نے انہیں 4-0 کی عبرتناک شکست سے دوچار کیا تھا۔

پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے پاکستانی اسپنرز یاسر شاہ اور دو ٹیسٹ کے تجرنے کے حامل ذوالفقار بابر نے سات سات وکٹوں کا بٹوارا کر کے آسٹریلین بلے بازوں کو باندھے رکھا۔

باؤلرز کے ساتھ ساتھ بلے بازوں نے بھی شاندار کارکردگی دکھائی اور یونس خان نے دونوں اننگ میں سنچرئی اسکور کی تو سرفراز احمد اور احمد شہزاد نے بھی تین ہندسوں کی اننگ کھیل کر آسٹریلین باؤلرز کی خوب خبر لی۔

یاد رہے کہ گزشتہ 20 سال میں پاکستان نے کسی بھی سیریز میں آسٹریلیا کو شکست نہیں دی اور آخری بار 1994 میں کراچی ٹیسٹ میں فتح کی بدولت پاکستان نے سیریز 1-0 سے اپنے نام کی تھی۔

آسٹریلین کپتان مائیکل کلارک نے سیریز میں بھرپور انداز میں واپسی کا عزم ظاہر کیا۔

اتوار کو شکست کے بعد انہوں نے کہا کہ جب کبھی بھی آپ ہارتے ہیں تو جیت کے حصول کا جذبہ بیدار ہوجاتا ہے، ہمیں ہارنا پسند نہیں، آسٹریلیا کو عام طور پر ہارنا پسند نہیں۔

’پاکستان نے ہمیں چاروں شانے چت کیا اور جس طرح وہ میچ کے پانچوں دن کھیلے، اس کے لیے وہ داد کے مستحق ہیں‘۔

تاہم انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہم اس سے بہت بہتر کھیل پیش کر سکتے ہیں اور دوسرے ٹیسٹ میں ہماری نظریں اسی پر مرکوز ہیں۔

یاد رہے کہ پہلی انگ میں سنچری بنانے والے ڈیوڈ وارنر اور ساتھی اوپنر کرس راجرز نے مستقل مزاجی دکھائی اور دونوں اننگ میں اپنی ٹیم کو بہتر آغاز فراہم کیا تاہم مڈل آرڈر میں ایلکس ڈولان اور کلارک دونوں اننگ میں خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے جس سے بیٹنگ لائن دباؤ کا شکار رہی۔

تاہم کلارک دوسرے ٹیسٹ میں رنز اسکور کرنے کے لیے پراعتماد ہیں۔

گزشتہ سال ٹیسٹ کرکٹ میں میں سب سے زیادہ ایک ہزار 93 رنز بنانے والے کلارک نے کہا کہ میں پراعتماد ہوں اور ہمیں آگے کے لیے کوئی راستہ بنانا ہو گا۔

دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے آسٹریلین ٹیم میں ایک تبدیلی کا امکان ہے جہاں آف اسپن آل راؤنڈر گلین میکس ویل کو مچل مارش یا ڈولان کی جگہ ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

دوسری جانب پاکستانی ٹیم کے قائد مصباح الحق نے اپنی ٹیم کو خبردار کیا ہے کہ وہ آسٹریلیا کی مضبوط ٹیم کے خلاف فتح کے بعد اطمینان سے نہ بیٹھ جائیں۔

’ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ اپنا توجہ برقرار رکھیں، ہم اکثر سست پڑ جاتے ہیں اور اپنا انہماک کھو بیٹھتے ہیں لیکن ہم آسٹریلیا جیسے سخت حریف کے خلاف ایسی غلطی کی گنجائش موجود نہیں لہٰذا ہمیں اپنی توجہ برقرار رکھتے ہوئے یہ اہم سیریز جیتنا ہو گی۔

اگر پاکستان یہ سیریز 2-0 سے جیت جاتا ہے تو پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کی عالمی درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر آجائے گا اور مصباح نے اسے بہت بڑا انعام قرار دیا۔

’ہمیں یہ بات اپنے دماغ میں رکھنی چاہیے کہ اگر ہم سیریز جیت جاتے ہیں یہ کئی سالوں بعد ہماری کسی ٹیسٹ سیریز میں فتح ہو گی اور اس کے ساتھ ساتھ وہ ابتدائی تین ٹیموں میں بھی شامل ہوجائیں گے۔

میچ کے لیے پاکستانی ٹیم میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں تاہم راحت علی کی جگہ محمد طلحہ کو شامل کیا جا سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں