'یکم دسمبر سے قبل چیف الیکشن کمشنر کے نام کا اعلان'

28 نومبر 2014
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ —۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ —۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ یکم دسمبر سے قبل چیف الیکشن کمشنر کے نام کا اعلان ہو جائے گا۔

جمعے کو پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 'چیف الیکشن کمشنر کا تقرر حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ذمہ داری ہے، تاہم اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے تقرر میں تاخیر ہوئی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں نوجوان چیف الیکشن کمشنر کی ضرورت ہے، کسی 70 سالہ شخص کی نہیں'۔

خورشید شاہ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے معاملے پر وہ وزیراعظم سے رابطہ کریں گے۔

' وزیر اعظم کا ٹیلی فون آیا تھا، لیکن اُس وقت میں اسمبلی میں تھا'۔

قائد حزبِ اختلاف نے کہا کہ تحریک انصاف کے علاوہ باقی تمام جماعتوں نے تصدق حسین جیلانی کے نام پر اتفاق کرلیا تھا۔

انھوں نے خبردار کیا کہ 'پارلیمنٹ سے باہر بیٹھ کر احتجاج کرنے والوں کو اس معاملے پر انگلی نہیں اٹھانے دیں گے'۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین پر تنقید کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ 'عمران خان ریاست کے بجائے حکومت سے لڑیں'۔

'عمران خان کے بیانات ریاست کو چیلنج کرنے کے مترادف ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت، اسلام آباد میں امن و امان سے متعلق عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کرے۔

واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا معاملہ تاحال کھٹائی کا شکار ہے۔


مزید پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر کا معاملہ: حکومت کو مزید مہلت سے انکار


24 نومبر کومذکورہ کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے متنبہ کیا تھا کہ یکم دسمبر تک تقرری نہ ہونے کی صورت میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو نوٹس دیئے جائیں گے، جبکہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کو دوبارہ لانے کے لیے نوٹیفیکیشن جاری کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

عدالت نے اٹارنی جنرل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'خاصا وقت دیے جانے کے باوجود حکومت اور اپوزیشن لیڈر فیصلہ نہیں کرسکے'۔

واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ اس وقت خالی ہوا تھا، جب عام انتخابات میں دھاندلی اور بے ضابطگیوں کے الزامات پر ریٹائرڈ جسٹس فخرالدین جی ابراہیم نے رضاکارانہ طور پر اپنا استعفیٰ پیش کردیا تھا۔

جسٹس فخرالدین ابراہیم اٹھارویں ترمیم کی منظوری کے بعد پہلی شخصیت تھے، جنہیں چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا تھا، اس ترمیم کے تحت چیف الیکشن کمشنر کے عہدےکی مدت کو پانچ سال سے کم کرکے تین سال کردیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے سلسلے میں پہلے 13 نومبر اور پھر 24 نومبر تک کا وقت دیا تھا۔

24 نومبر کو ہونے والی سماعت میں عدالت نے یکم دسمبر تک چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کرنے کا حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں