افغانستان میں بینک پر 'دہشت گردوں' کا حملہ

17 دسمبر 2014
حملہ آوروں نے کابل بینک کی ایک برانچ کے داخلی دروازے پر دھماکہ خیز مواد نصب کیا اور دھماکے کے بعد تین حملہ آور بینک کی عمارت کے اندر داخل ہوگئے—۔فوٹو/رائٹرز
حملہ آوروں نے کابل بینک کی ایک برانچ کے داخلی دروازے پر دھماکہ خیز مواد نصب کیا اور دھماکے کے بعد تین حملہ آور بینک کی عمارت کے اندر داخل ہوگئے—۔فوٹو/رائٹرز

قندھار: جنوبی افغانستان کے ایک بینک میں بدھ کو دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں دوپولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے صوبائی حکومت کے ترجمان عمر زواک کے حوالے سے بتایا ہے کہ حملہ آوروں نے افغان صوبے ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ میں واقع کابل بینک کی ایک برانچ کے داخلی دروازے پر دھماکا خیز مواد نصب کیا اور دھماکے کے بعد تین حملہ آور بینک کی عمارت کے اندر داخل ہوگئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اورکارروائی کا آغاز کیا۔

حملہ آوروں سے مقابلے میں دو پولیس اہلکار ہلاک جبکہ تین اہلکاروں سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے۔ پولیس کی کارروائی میں ایک حملہ آور بھی ہلاک ہوا۔

ہلمند پولیس کے ترجمان فرید احمد عبید کے مطابق آج سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دی جانی تھیں ، تاہم اس حوالے سے معلوم نہیں ہوسکا کہ عام شہریوں کو بینک کے اندر یرغمال بنایا گیا یا نہیں۔

ابھی تک اس واقعے کی ذمہ داری کسی کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آخر میں امریکی اتحادی نیٹو افواج افغانستان سے اپنا مشن مکمل کرکے واپس چلی جائیں گی، جس کے بعد 12،500 سپورٹ مشنز کو افغانستان بھیجا جائے گا جو افغان سیکیورٹی فورسز کی رہنمائی کریں گے۔

گزشتہ کچھ عرصہ سے افغان دارالحکومت کابل میں آرمی کی بسوں اور دیگر ملکی وغیر ملکی عمارتوں پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں