'پاکستان ہاکی کے خلاف سازش ہوئی'

18 دسمبر 2014
بھوانیشور: پاکستانی کھلاڑی انڈیا کو ہرانے کے بعد جشن مناتے ہوئے۔ — اے ایف پی
بھوانیشور: پاکستانی کھلاڑی انڈیا کو ہرانے کے بعد جشن مناتے ہوئے۔ — اے ایف پی

کراچی: پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ اور مینیجر شہناز شیخ نے چیمپئنز ٹرافی میں گرین شرٹس کے ساتھ روا رکھا جانے والے انتہائی خراب رویہ کو انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن اور انڈین ہاکی فیڈریشن کی ایک سازش قرار دیا۔

بدھ کو اے پی پی کے ساتھ گفتگو میں شہناز نے کہا ' بھوانیشور میں جو کچھ ہوا وہ ہماری ٹیم کے خلاف ایک سازش تھی'۔

'یہ صاف صاف ہمیں نشانہ بنانے کا ایک واقعہ تھا جس میں ہمیں معافی مانگنے پر مجبور کیا گیا اور جو میں نے پاکستان ہاکی کے مفاد میں مانگی'۔

شہناز نے انڈیا کے خلاف سیمی فائنل کے اختتام پر پاکستانی کھلاڑیوں کے متنازعہ انداز میں جشن منانے کا بھرپور دفاع کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو نشانہ بنانے کیلئے معمولی بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔

انہوں نے اس سارے معاملہ کو ایک بڑی سازش قرار دیا جس کی وجہ سے تقریباً دو دہائیوں بعد چیمپئنز ٹرافی جیتنے کا سنہری موقع ہاتھ سے نکل گیا۔

شہناز نے اعتراف کیا کہ جرمنی کے خلاف فائنل سے پہلے محمد توثیق اور امجد علی کی معطلی سے پاکستان کو نقصان پہنچا۔

'سیمی فائنل کے بعد جو کچھ ہوا وہ قدرتی طور پر فائنل میں ہمارے کھلاڑیوں کے ذہنوں پر اثر انداز ہوا'۔

شہناز نے بتایا کہ ایف آئی ایچ اور آئی ایچ ایف نے فائنل سے کچھ گھنٹے پہلے بھرپور دباؤ ڈالا اور اس مشکل وقت میں معافی مانگنے پر معاملہ رفع دفعہ ہوا۔

شہناز نے کہا کہ دنیا بھر میں گول سکور کرنے کے بعد جشن منایا جاتا ہے اور ایف آئی ایچ نے غیر ضروری طور پر ان کے پلیئرز کو سزا دی۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن قومی ٹیم کے ساتھ متعصبانہ رویہ پر ایف آئی ایچ کے سامنے معاملہ اٹھائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کشیدہ صورتحال کے باوجود پاکستان ٹیم کو کسی قسم کی سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی اور ٹیم نے اکیلے ہی نئی دہلی سے امرتسر تک کا سفر کیا۔

انہوں نے کہا کہ اٹاری سرحد پر ہندوستانی حکام کا رویہ بھی مایوس کن تھا۔

'سیکورٹی کے بغیر سفر کسی ناخوش گوار واقعہ کا سبب بن سکتا تھا تاہم ہماری خوش قسمتی کہ ٹیم باحفاظت لاہور پہنچ گئی'۔

شہناز نے دنیائے ہاکی کی دوسری ٹیموں پر زور دیا کہ وہ انڈیا کے ناقابل برداشت رویہ کے خلاف متحد ہوں۔

ٹیم پرفارمنس کے حوالے سے شہناز نے کہا کہ ان کی ٹیم لیگ راؤنڈ میں اچھا نہیں کھیلی کیونکہ وہ 18 مہینوں بعد پہلی بار کسی بڑے ایونٹ میں حصہ لے رہے تھے۔

'ہم نے بیلجیئم اور آسٹریلیا کے خلاف برا نہیں کھیلا لیکن انگلینڈ نے 2-8 سے ضرور ہمیں آؤٹ کلاس کیا'۔

شہناز کے مطابق: ان تین شکستوں کے باوجود مجھے امید تھی کہ ہم آگے جائیں گے۔

'میرا اگلا مشن پاکستان ٹیم کو 2016 اولمپک کیلئے کوالی فائی کرانا ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں