واشنگٹن: اوباما انتظامیہ نے پاکستان کی سویلین اور عسکری امداد کیلئے امریکی کانگریس سے ایک ارب ڈالرز مانگ لیے ۔

بجٹ تجاویز میں پاکستان کو 'سٹریٹجیکلی اہم ملک' قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مجوزہ امریکی معاونت سے پاکستان کوانتہا پسندی کے خلاف جنگ میں تقویت، ایٹمی تنصیبات کی حفاظت اور معاشی ترقی تیز کرنے میں ملے گی۔

بجٹ تجاویز میں مزید کہا گیا کہ امریکا - پاکستان میں مسلسل رابطوں سے افغانستان میں استحکام اور اسلام آباد- نئی دہلی تعلقات بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

پیر کی دوپہر منظر عام ہونے والی بجٹ تجاویز رپورٹ کے مطابق، پاکستان کیلئے فارن ملٹری فائنانسنگ (ایف ایم ایف) میں چھ گنا اضافہ ہوا۔

بجٹ میں تجویز کے حوالے سے کہا گیا کہ پاکستان کیلئے ایف ایم ایف 15-2014 میں 42.2 ملین سے بڑھ کر 16-2015 میں 265 ملین ڈالرز تک پہنچ جائے گی۔

ایف ایم ایف پروگرام مختلف ملکوں کوامریکی ہتھیار اور دفاعی آلات خریدنے کیلئے قرض اور امداد کی شکل میں سہولت فراہم کرتا ہے۔

پروگرام کے ذریعے امریکا کی دفاعی خدمات اور عسکری تربیت بھی حاصل کی جاتی ہے۔

اوباما انتظامیہ نے معاشی معاون فنڈ کیلئے 334.9 ملین ڈالرز اور انسداد دہشت گردی اور عدم پھیلاؤ کی کوششوں کیلئے 143.1 ملین ڈالرز امداد بھی تجویز کی ہے۔

امریکا کے محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان واشنگٹن کی انسداد دہشت گردی ، افغانستان میں امن پیش رفت، ایٹمی عدم پھیلاؤ کی کوششوں ، جنوبی اور وسطی ایشیا میں معاشی انضام کی سٹریٹجی کا مرکزی حصہ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں