بنگلہ دیش میں رمیز راجہ کے پتلے نذرآتش

اپ ڈیٹ 24 فروری 2015
رمیز راجہ۔ فائل فوٹو اے ایف پی
رمیز راجہ۔ فائل فوٹو اے ایف پی

ڈھاکا: بنگلہ دیشی شائقین سابق پاکستانی کرکٹر اور کمنٹیٹر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھانے والے رمیزراجہ سے ناراض ہوگئے ہیں اور ڈھاکا میں ان کے پتلے اور تصاویر بھی نذر آتش کی گئی ہیں۔

بنگلہ دیشی شائقین کواس بات پر اعتراض ہے کہ افغانستان کی غیرضروری حمایت کرتے ہوئے رمیزراجہ نے ان کی ٹیم ہی نہیں بلکہ ملک کو بھی تضحیک کا نشانہ بنایا اور وہ تبصرے کے دوران بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کی عرفیت کو بھی کھل کر مذاق کا نشانہ بناتے رہے جبکہ انہوں نے ملکی ٹریفک نظام کو بھی نہیں بخشا۔

ان کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش اور افغانستان کے درمیان پول اے کے میچ میں رمیز راجہ میچ کے آغاز سے ہی بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ان کی کرکٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے رہے لہٰذا ان کے بنگلہ دیشی میچوں کے دوران کمنٹری کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔

بنگلہ دیشی شائقین کے مطابق رمیز راجہ نے ان کے ملک کے کھلاڑیوں کے نام بھی بگاڑے اور ساتھ ساتھ ملک میں کھیل کی ترقی کے لیے بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے کردار پر بھی انگلیاں اٹھائیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (4) بند ہیں

mehtab Feb 25, 2015 06:19am
Pcb pakistani khilario ko badnaam kar rahi hai.
ابراہیم خان Feb 25, 2015 06:29am
Shahryar or Sethi head should roll instead of Moin.. How much betting takes place on WC, that you make him the scape goat. Had team performed better would you punish him for this petty act
Nadeem Feb 25, 2015 11:36am
بنگلہ دیش کو کرکٹ میں لانے والے بھی ہم تھے میچ فکس نہ ہوتا تو وہ کبھی بھی جیت نہ سکتے. اس لئے احسان فراموشی مت کریں
saqib Feb 26, 2015 06:08pm
Ramees done the right job