'ہندوستان سے بلوچستان میں مداخلت کا معاملہ اٹھایا'

اپ ڈیٹ 03 مارچ 2015
۔—ڈان نیوز اسکرین گریب۔
۔—ڈان نیوز اسکرین گریب۔
۔—رائٹرز فوٹو۔
۔—رائٹرز فوٹو۔

اسلام آباد: پاکستان نے ہندوستان کے ساتھ سیز فائر کی خلاف ورزی، مسئلہ کشمیر اور بلوچستان، فاٹا میں مداخلت سمیت دیگر معاملات اٹھا دیے۔

پاکستانی سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے بتایا کہ یہ معاملات ہندوستان کے سیکریٹری خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ ملاقات کے دوران اٹھائے گئے۔

اعزازچوہدری نے کہا کہ جے شنکر سے ملاقات میں سمجھوتا ایکسپریس کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے جبکہ عوامی سطح پر رابطوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: 'پاکستان اگلی سارک کانفرنس کا میزبان '

ان کے مطابق تمام تصفیہ طلب معاملات کو حل کرنے کیلیے طریقہ کار وضع کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

اعزاز چوہدری نے کہا کہ بات چیت میں دونوں طرف سے تحفظات کو غور سے سنا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ تنازعات کے حل کیلئے آپس کے اختلافات کو ختم کیا جانا چاہئے

انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر، سیاچن، سرکریک، بلوچستان سمیت دیگر امور پر بات چیت ہوئی۔

پاکستانی سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ ملاقات کے دوران 2003 کے سیز فائر معاہدے پر عمل درآمد کےلیے بھی بات چیت ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ جے شنکر نے وزیراعظم نواز شریف کے نام ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کا خط بھی پہنچایا۔

اعزاز چوہدری نے بتایا کہ پاکستان آئندہ سارک اجلاس کی میزبانی کرے گا جبکہ سارک کو مزید فعال بنانے پر بھی اتفاق کیاگیا۔

اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے پرامن تعلقات کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں، پورے خطے کا مسئلہ ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

راضیہ سید Mar 04, 2015 11:17am
بھارت کے ساتھ تعلقات میں ایک اہم پہلو یہ ہے کہ یہ دیکھا جائے کہ وہ ہمیں اتنے سال بعد بھی ایک روایتی حریف سمجھتا ہے اسکی مثال آپ کرکٹ میچ سے ہی لگا لیں جب ایسے لگتا ہے کہ جیسے کھیل کی بجائے کوئی جنگ ہو رہی ہے ۔۔اب شنکر صاحب تو بالکل اس طرح آئے ہیں اور ان کا استقبال بھی اس طرح کیا جا رہا ہے کہ جیسے میرا پیا گھر آیا ۔۔۔ والی بات ہے ، ایک طرف بھارت نے صاف کہہ دیا کہ وہ کشمیر پر کوئی بات نہیں چاہتا نہ ہی حافظ سعید کے متعلق کوئی بہانہ سنے گا ، اسی طرح کل ایک آرٹیکل میں میں نے پڑھا ہے کہ بھارت کو گذشتہ سارک کانفرنس مٰیں نواز شریف کی برہمی پر بھی غصہ ہے ، انڈیا نے اپنے عوام کا بجٹ کم کر کے دفاعی اخراجات بڑھا دیئے ہیں ، امریکا کے ساتھ اٹیمی معاہدے ہو رہے ہیں اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے لہذا پاکستان لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کر رہا ہے ، یہ سب باتیں اسی چیز کی طرف اشارہ ہیں کہ شنگر جی بہت اچھی ڈیکٹیشن لیکر یہاں آٗے ہیں اور ہمارے ہاں کیا ہو رہا ہے کہ آبیل مجھے مار ، تالی ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے اگر ایسا نہ ہو تو پھر دور کے ڈھول ہی سہانے ۔۔۔۔۔۔۔