ورلڈ کپ میں باؤلرز کی درگت

اپ ڈیٹ 06 مارچ 2015
آسٹریلیا نے افغان باؤلرز کی خوب درگت بناتے ہوئے 400 سے زائد رنز بنائے۔ فوٹو رائٹرز
آسٹریلیا نے افغان باؤلرز کی خوب درگت بناتے ہوئے 400 سے زائد رنز بنائے۔ فوٹو رائٹرز

سڈنی: ورلڈ کپ 2015 میں باؤلرز خاص طور پرپیسرز بے بس ہو کر رہ گئے اور فلیٹ پچز پر موٹے بلوں سے بلے بازوں نے باؤلرز کی درگت بنادی۔

پاکستانی ہیڈ کوچ وقار یونس نے شکوہ کیا کہ جدید ایک روزہ کرکٹ باؤلرز کے لئے غیر منصفانہ ہے۔

یاد رہے کہ ورلڈ کپ کے گزشتہ میچز میں جنوبی افریقہ نے 2مرتبہ 400 سے زائد اسکور کیا جبکہ آسٹریلیا نے افغانستان کے خلاف 417 رنز بنا ڈالے۔

افغانستان کے باؤلردولت زدران کو ۱10وورز میں 101 رنز، شاہ پور زدران کو 89 رنز جبکہ محمد نبی کو 84 رنز کے ساتھ آسڑیلیوی بلے بازوں سے پٹائی جھیلنا پڑی۔

انہوں نے مزید کہا کہ باؤلرز کو معلوم نہیں ہوتا کہ گیند کہاں کرنی ہے۔

واضح رہے کہ نئے قوانین کے تحت پورے میچ کے دوران اندرونی 30 میٹر کے دائرے میں 5 فیلڈرز کا موجود رہنا لازم ہے۔ ابتدائی 10 پاور پلے اوورز میں اس دائرے کے باہر صرف 2 اور بیٹنگ پاور پلے کے پانچ اوورز میں 3 فیلڈرز باہر کھڑے کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔

سابق فاسٹ بالر نے قوانین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہو ئے کہا کہ لوگ جارحانہ بیٹنگ سے لطف اندوز ہوتے ہیں اسی لئے قوانین تبدیل کئے گئے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اسٹیڈیم کا رُخ کریں، یہ سب کچھ بیٹنگ کے لئے سازکار ہے لکنچ باؤلنگ کے لئے نہیں۔

ان کے مطابق بیٹنگ اور باؤلنگ میں توازن برقرار رہنا چاہیے۔

باؤلنگ اور بیٹنگ کے بگڑتے ہو ئے توازن پر بہت سے ماہرین اور کھلاڑیوں سمیت آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب ایک روزہ کرکٹ میں بھی بلے باز ٹرپل سنچریاں بنانا شروع کردیں گے۔

واضح رہے کہ اب تک ورلڈ کپ میں اب تک 250 چھکے اور 1200 سے زائد چوکے لگنے کے ساتھ ساتھ 12 ہزار سے زائد رنز بن چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں