بھارت میں کھانے کی شوقین ایک خاتون نے پنیر تکہ سینڈوچ کی جگہ چکن سینڈوچ کی ڈیلیوری کرنے پر ریسٹورنٹ پر مقدمہ کرتے ہوئے 50 لاکھ روپے ہرجانے کا دعویٰ کردیا۔

بھارتی خبر رساں ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمدآباد میں نرالی اپنے ہندو رسم و رواج کے مطابق صرف سبزیاں کھاتی ہیں اور انہوں نے 3مئی کو اپنے دفتر سے پنیر تکہ سینڈوچ آرڈر کیا تھا۔

کھانا پہنچنے کے بعد انہوں نے اسے کھانا شروع کیا تو انہیں اندازہ ہوا کہ پنیر کچھ زیادہ ہی سخت ہے، انہیں لگا کہ یہ سویا ہے لیکن اصل میں سینڈوچ کے اندر سے چکن نکلا۔

خاتون نے کبھی بھی زندگی میں کسی بھی قسم کا گوشت نہیں کھایا تھا تو انہوں نے ایسا کھانا کھلانے پر ریسوٹرنٹ کھلانے پر ہرجانے کا دعویٰ کردیا اور ڈپٹی ہیلتھ کمشنر کو اس حوالے سے تحریری شکایت بھی کردی۔

اس غلطی پر فوڈ ڈپارٹمنٹ نے ریسٹورنٹ پر 5ہزار روپے کا جرمانہ کردیا لیکن خاتون نے کہا کہ یہ بہت بھاری نقصان ہے جس کی تلافی نہیں ہو سکتی، 5ہزار کا ہرجانہ کافی نہیں اور وہ اس حوالے سے کنزیومر کورٹ جائیں گی۔

خاتون نے کہا کہ میں نے انصاف کے حصول کے لیے کنزیومر کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے 50 لاکھ ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے۔

لوگوں نے اتنی بڑی رقم کا ہرجانہ کرنے پر خاتون کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے لیکن خاتون نے کہا کہ وہ یہ سب ان نوجوانوں کے لیے کررہی ہیں جنہیں ایسے تلخ تجربات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں اپنے حقوق کا پتا تک نہ ہے۔

ابھی تک ریسٹورنٹ نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں