بھارت میں امتحانی نقل کا بالکل نیا انداز

19 مارچ 2015
ہندوستان میں نقل کا نیا انداز— فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز
ہندوستان میں نقل کا نیا انداز— فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز

نئی دہلی : اسکول امتحانات میں نقل ایک پرانا مسئلہ ہے مگر ہندوستان کی ریاست بہار میں تو یہ رجحان ایک نئی بلندی میں پہنچ گیا۔

جی ہاں بہار میں میٹرک کے امتحانات کے دوران والدین اور دیگر رشتے دار اپنے بچوں کو نقل کے لیے اسکول کی عمارت کی دیوار پر چڑھ کر کھڑکیوں سے انہیں پرچیاں یا دیگر مواد اسمگل کرتے رہے تاکہ 'ہونہار سپوت' بہترین نمبرز حاصل کرسکیں۔

اس کھلے عام نقل کی تصاویر اور ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ والدین، دوست اور دیگر اسپائڈر مین کی طرح اسکول کی دیوار پر چڑھ کر باآسانی نقل کا سامان طالبعلموں کو فراہم کررہے ہیں جبکہ قریب کھڑے پولیس اہلکار بے بسی سے یہ منظر دیکھ رہے ہیں۔

ویڈیوز میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ اسکول انسپکٹرز لڑکیوں کو اس وقت تھپڑ مارتے ہیں جب وہ اپنی میزوں کی نیچے سے نقل کے لیے پرچیاں برآمد کررہی ہوتی ہیں۔

ہندوستان کے دیہی علاقوں کے اسکولوں میں نقل عام ہے جہاں مازمتیں اور کالجوں کی نشستیں محدود ہوتی ہیں اور مقابلہ بہت سخت ہوتا ہے۔

مگر اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر دیواروں پر چڑھ کر نقل کا مواد فراہم کرنا بالکل نئی چیز ہے جس نے بیشتر شہریوں کو سکتے کا شکار کردیا ہے۔

ہندوستان میں بیشتر طالبعلم میٹرک اور 12 ویں کے سخت امتحانات میں ناکام ہوکر تعلیم سے منہ موڑ لیتے ہیں اور ماہرین اسے بھارتی تعلیمی نظام کے لیے ایک سنگین مسئلہ قرار دیتے ہیں۔

دوسری جانب سے ریاست بہار کے وزیر تعلیم کے بقول ہمیں نقل کی رپورٹس موصول ہوءہیں مگر کیا اس کی روک تھام صرف حکومت کی ذمہ داری ہے؟ کیا عوامی حمایت کے بغیر شفاف انتخابات کا انعقاد حکومت کے لیے ممکن ہے؟ ہمیں بتایا جائے جب والدین اور رشتے دار ہی تیار نہ ہو تو حکومت نقل روکنے کے لیے کیا کرے؟

تاہم حکام کا کہنا ہے کہ نقل کرنے والے 515 طالبعلموں کو پکڑ کر امتحانات کے لیے نااہل قرار دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں