جنوبی امریکی ملک ارجنٹینا کے صوبے بیونس آئرس میں پہلی بار ضعیف العمر خاتون نے صوبے کی سب سے حسین ترین خاتون کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔

ساٹھ سالہ الزیندرا ماریسا ردریگز نہ صرف بیونس آئرس اور ارجنٹینا کی ضعیف العمر حسین ترین خاتون بن گئیں بلکہ وہ دنیا کی بھی پہلی معمر ترین خاتون ہیں، جنہیں ایوارڈ ملا ہے۔

ان سے قبل دنیا کی کسی بھی خاتون کو 60 سال کی عمر میں حسین ترین خاتون کا اعزاز نہیں ملا، البتہ ماضی میں بعض شادی شدہ اور والدہ بن جانے والی خواتین کو حسین ترین خاتون کا اعزاز مل چکا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق الزیندرا ماریسا ردریگز کو ارجٹینا کے صوبے بیونس آئرس میں ہونے والے مقابلہ حسن میں فاتح قرار دیا گیا۔

اب مس بیونس آئرس ملکی سطح پر ہونے والے مقابلہ حسن میں اپنے صوبے کی نمائندگی کریں گی اور آئندہ ماہ وہ مس ارجنٹینا کے مقابلہ حسن میں حصہ لیں گی۔

اگر مئی 2024 میں ہونے والے مس ارجنٹینا کے مقابلہ حسن میں بھی وہ فاتح ہوتی ہیں تو وہ رواں برس ستمبر میں ہونے والے مس یونیورسٹی کے عالمی مقابلہ حسن میں اپنے ملک کی نمائندگی کریں گی۔

مس یونیورس کے مقابلے میں الزیندرا ماریسا ردریگز کا مقابلہ دنیا کے 70 سے زائد ممالک کی خوبرو دوشیزاوں سے ہوگا لیکن یہ سب اس وقت ہی ممکن ہوگا جب وہ آئندہ ماہ مئی میں ہونے والے ارجنٹینا کے مقابلہ حسن میں فاتح بنتی ہیں۔

زیادہ تر افراد کا خیال ہے کہ الزیندرا ماریسا ردریگز آئندہ ماہ مئی میں ارجنٹینا کے مقابلہ حسن میں شکست کھا جائیں گی، تاہم ججز ملک کی تاریخ رقم کرنے کے لیے انہیں منتخب بھی کر سکتے ہیں۔

الزیندرا ماریسا ردریگز پیشے کے لحاظ وکیل، سماجی رہنما، لکھاری اور صحافی ہیں، انہوں نے 60 سال کی عمر میں صوبے کی حسین ترین خاتون کا اعزاز ملنے پر خوشی کا اظہار کیا، دوسری جانب لوگوں نے ضعیف العمر خاتون کو اعزاز دینے پر تنظیم کا مذاق بھی اڑایا۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں ہونے والے خوبصورتی کے مقابلوں میں پہلے 28 سال تک کی عمر کی غیر شادی شدہ لڑکیوں کو حصہ لینے کی اجازت ہوتی تھی لیکن اب تنظیموں نے اپنے قوانین تبدیل کیے ہیں۔

اب 28 سال سے زائد العمر خواتین سمیت شادی شدہ اور ماؤں کو بھی مقابلہ حسن میں حصہ لینے کی اجازت ہوتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں