ورلڈ کپ کا 28 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

27 مارچ 2015
نیوزی لینڈ کے کپتان برینڈن میک کولم اور آسٹریلین قائد مائیکل کلارک۔ فائل فوٹو اے ایف پی
نیوزی لینڈ کے کپتان برینڈن میک کولم اور آسٹریلین قائد مائیکل کلارک۔ فائل فوٹو اے ایف پی

سڈنی:ورلڈ کپ کے مشترکہ میزبانوں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے ایشین ٹیموں کو فائنل کی دوڑسے باہر کردیا اور 28برس بعد یہ پہلا موقع ہو گا کہ کوئی بھی ایشین ٹیم ورلڈ کپ فائنل کا حصہ نہیں ہو گی۔

ورلڈکپ کا فائنل اتوار کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا اور 1987 کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا جب کوئی بھی ایشیائی ٹیم ٹرافی میچ کا حصہ نہیں ہو گی۔

1987ورلڈ کپ کا فائنل آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا گیا تھا جس میں کولکتہ کے ایڈن گارڈن میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 7رنز سے شکست دی تھی لیکن اس کے بعد تمام ورلڈ کپ فائنل مقابلوں میں ایشیائی ٹیمیں حصہ رہیں۔

1992 کے فائنل میں عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے انگلینڈ کو زیر کیا، 1996 میں ارجنا رانا ٹنگا کی سری لنکن ٹیم نے لاہور میں آسٹریلیا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔

1999میں آسٹریلیا نے پاکستان ٹیم کو پچھاڑ کر پھر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا ، 2003 اور 2007 میں کینگروز نے بالترتیب ہندوستان اور سری لنکا کو زیر کر کے ٹائٹلز کی ہیٹ ٹرک مکمل کی۔

2011 کے فائنل میں دونوں ایشیائی ٹیموں کا ٹکراؤ ہوا،جس میں ہندوستان نے سری لنکا کو مات دی۔

گزشتہ روز آسٹریلیا نے ہندوستان کے خلاف 328رنز بنائے اور ورلڈ کپ سیمی فائنل میں 300پلس رنز اسکور کرنے والی پہلی ٹیم بن گئی جبکہ آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ نے ون ڈے میں 10مرتبہ 50سے زائد رنز اسکور بنایا ہر بار فتح آسٹریلیا کو ہی حاصل ہوئی۔

دھونی نے بطور کپتان 6 ہزار ون ڈے رنز بھی مکمل کرلیے،وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے تیسرے قائد ہیں،ان سے قبل پونٹنگ نے ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے8497اور اسٹیفن فلیمنگ نے 6295رنز بنائے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں