خیبر ایجنسی میں زمینی کارروائی، 15 دہشت گرد ہلاک

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2015
35دہشت گرد آرمی چیک پوسٹ نشانہ بنانا چاہتے تھے... فائل فوٹو: رائٹرز
35دہشت گرد آرمی چیک پوسٹ نشانہ بنانا چاہتے تھے... فائل فوٹو: رائٹرز

پشاور: خیبر ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 15 مبینہ عسکریت پسندوں ہلاک ہو گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف زمینی کارروائی کی ہے۔

انٹر سوسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر ) کا کہنا ہے کہ خیبر ایجنسی میں آپریشن خیبر-ٹو جاری ہے۔

ویڈیو دیکھیں : پاک فوج کا 'آپریشن خیبر ٹو' شروع کرنے کا اعلان

آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کو تیراہ کے علاقے مستک میں 30 سے 35 دہشت گردوں کے جمع ہونے کی اطلاع ملی، دہشت گرد فوجی چیک پوسٹ کے قریب جمع ہو رہے تھے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی پوسٹ پر مامور اہلکاروں نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لیا، دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید لڑائی ہوئی، جس میں 15دہشت گرد مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے 10 دہشت گردوں کی لاشیں اور گولہ بارود قبضے میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: آپریشن خیبر-ٹو مارچ میں شروع

اعلامیہ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کارروائی میں سیکیورٹی فورسز کے 3جوان بھی زخمی ہوئے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے گزشتہ برس جون میں شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا جبکہ اس آپریشن میں 1200 سے زائد عسکریت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

آپریشن کے دوران پاک فوج کے 100 سے زائد اہلکار بھی مارے گئے۔

آپریشن ضرب عضب میں شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خاتمے کے دعویٰ کے بعد فوج نے توجہ خیبر ایجنسی کی جانب کرلی تھی۔

خیبر ایجنسی میں آپریشن خیبر-ون اکتوبر 2014 میں شروع کیا گیا جس میں لشکر اسلام نامی عسکریت پسند تنظیم کو نشانہ بنایا گیا۔

بعد ازیں رواں سال آپریشن خیبر-ٹو کا آغاز کیا گیا

فوجی ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن آخری مراحل میں داخل ہو رہا ہے، فوج دہشت گردوں کی واحد پناہ گاہ وادیٔ تیرہ میں آپریشن کرنے جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ’آپریشن خیبر ٹو کے آخری مرحلے میں شدید لڑائی متوقع‘

سینئر سیکیورٹی افسر نے وادیٔ تیرہ میں پاک فوج کی جانب سے شروع کیے جانے والے آپریشن کو 'انتہائی شدید' کا عنوان دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ آخری جنگ ہے جو ہم دہشت گردوں کے خلاف لڑنے جارہے ہیں'۔

یاد رہے کہ خیبر ایجنسی وفاقی کے زیر انتظام 7 ایجنسیوں میں سے ایک ہے، یہ ایجنسیاں افغانستان کے ساتھ سرحد پر واقع ہیں جن کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں