کراچی میں 2 شہریوں کو غیر قانونی حراست میں رکھنے، تشدد کرنے اور رقم وصولی میں ملوث محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے 4 اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی ٹی ڈی نے کراچی میں شہری کے اغوا میں ملوث محکمے کے افسران کو ملازمت سے کیا۔

ملازمت سے برطرف کیے جانے والوں میں سب انسپکٹر رفاقت ولی، اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) لیاقت علی، اے ایس آئی جہانزیب اور اے ایس آئی حارث شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق برطرف اہلکاروں نے شہری جاسم اور اس کے دوست کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا تھا، ملزمان نے شہریوں کو اغوا کرکے سی ٹی ڈی گارڈن میں تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

شہری کی مدعیت میں ٹیپو سلطان تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق اہلکاروں نے شہری سے 4 لاکھ روپے بھی وصول کیے تھے، پولیس لین دین کے تنازع پر نوجوان کو اغوا کرکے سی ٹی ڈی سیل لے گئی تھی۔

اہلکاروں نے شہری کو اپنے نام اسامہ،عمر فاروق اور عمران بتائے تھے۔

واقعہ 31 مارچ کو پیش آیا تھا جس کا مقدمہ 4 اپریل کو ٹیپو سلطان تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں