اسرائیلی فورسز کی فائرنگ،2فلسطینی ہلاک

26 اپريل 2015
— اے ایف پی فائل فوٹو
— اے ایف پی فائل فوٹو

یوروشلم: پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے مبینہ طور پر چاقو بردار دو فلسطینیوں کو دو مختلف واقعات میں ہلاک کیا ہے۔

پولیس کی خاتون ترجمان لوبا سامری کا کہنا ہے کہ فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے ہیبرون میں اسرائیل کی پیرا ملٹری بارڈر پولیس گشت پر مامور تھی کہ انھوں نے ایک مبینہ فلسطینی حملہ آور کو سر اور سینے پر گولی مار کر ہلاک کردیا جبکہ واقعے میں زخمی ہونے والے ایک پولیس اہلکار کو بھی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

پولیس ترجمان نے ہلاک ہونے والے فلسطینی کی عمر 20 سال بتائی ہے تاہم وہ اس کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہ کرسکیں۔

لوبا سامری کے مطابق یوروشلم کے مشروقی علاقے میں ایک علیحدہ واقعے کے دوران اسرائیل کی بارڈر پولیس کی چوکی پر مبینہ طور پر ایک 17 سالہ فلسطینی لڑکے علی ابو غنام نے حملہ کیا اور فرار ہوگیا۔

پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ فلسطینی لڑکے نے کچھ فاصلے پر قائم ایک علیحدہ چیک پوسٹ پر موجود سیکیورٹی اہلکار کو چاقوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم وہ سیکیورٹی اہلکار کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔

دوسری جانب ہلاک ہونے والے ابو غنام کے خاندان نے اسرائیلی فوسرز کے ان دعووں کی تردید کی ہے۔

فلسطینی لڑکے کی ایک خاتون رشتہ دار نے بتایا کہ وہ نہیں مان سکتی کہ لڑکے کے پاس کسی قسم کا ہتھیار موجود تھا۔

انھوں نے کہا کہ فلسطینی لڑکا اپنے دوستوں کی ایک دعوت سے واپس آرہا تھا جب اس کو اسرائیلی فورسز کے اہلکاروں نے ہلاک کیا۔

اسرائیلی حکام کی جانب سے فلسطینی لڑکے کی جنازہ اور دفن کے عمل کے دوران زیادہ لوگوں کی موجودگی کی اجازت نہ دینے پر اسرائیلی بارڈر پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے فلسطینی لڑکے کے لواحقین نے اس کی لاش وصول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

اسرائیلی حکام کی جانب سے فلسطینوں کی ہلاکت پر اس قسم کی ہدایات کا سلسلہ ایک عام سے بات ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں