ملائیشیا: تارکین وطن کی اجتماعی قبریں دریافت

اپ ڈیٹ 24 مئ 2015
انڈونیشیاء میں موجود میانمار کے تارکین وطن — اے پی فوٹو
انڈونیشیاء میں موجود میانمار کے تارکین وطن — اے پی فوٹو

کوالالمپور : ملائیشین حکام نے تھائی لینڈ کی سرحد سے ملحق انسانی اسمگلرز کے استعمال میں رہنے والے درجن بھر خالی کیمپوں میں متعدد قبروں کو دریافت کیا ہے۔

ان کیمپوں میں انسانی اسمگلرز نے میانمار سے بھاگنے والے روہنگیا مسلمانوں کو رکھا تھا۔

ملائیشیا کے وزیر داخلہ زاہد حامدی نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ پولیس ان اجتماعی قبروں میں موجود لاشوں کو شناخت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا " ممکنہ طور یہ قبریں تارکین وطن کی نقل و حمل کے حوالے سے انسانی اسمگلرز کی سرگرمیوں کا حصہ ہوسکتی ہیں"۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایسے اب تک 17 ویران کیمپ تلاش کیے جاچکے ہیں جن کے بارے میں مانا جارہا ہے کہ یہ انسانی اسمگلرز کے زیراستعمال تھے۔

ابھی یہ تفصیلات سامنے نہیں آسکیں کہ ان قبروں سے کتنی لاشیں دریافت ہوئی ہیں یا یہ مبینہ ٹریفکنگ کیمپس یا قبریں کتنے پرانے ہیں۔

اس سے قبل رواں ماہ کے شروع میں تھائی لینڈ میں بھی پولیس نے اس قسم کی قبریں دریافت کرتے ہوئے ملائیشیاءکی سرحد سے ملحق علاقے سے کم از کم 33 لاشوں کو قبروں سے نکالا تھا۔

اس افسوسناک دریافت سے جنگلوں میں قائم ان کیمپوں میں انسانی اسمگلرز کے خفیہ نیٹ ورک کی موجودگی سامنے آتی ہے جو تارکین وطن کو برسوں ان کیمپوں میں قید رکھتے ہیں اور ان کے ورثاء سے تاوان طلب کرتے ہیں۔

عام طور پر ان کے شکار میانمار اور بنگلہ دیش کے شہری بنتے ہیں جو اپنے اپنے ممالک سے بھاگ کر ملائشیا سمیت دیگر ممالک پہنچنے کی کوشش کررہے ہوتے ہیں۔

دس مئی سے اب تک 3600 سے زائد بنگلہ دیشی اور میانمار کے مسلمان انڈونیشیا، ملائیشیا اور تھائی لینڈ کے ساحلوں میں پہنچے ہیں جب کہ ہزاروں اب بھی سمندر میں پھنسے ہوئے ہیں جنھیں انسانی اسمگلرز نے کریک ڈاﺅن کے ڈر سے کشتیوں میں چھوڑ دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں