لاہور پاکستان نے زمبابوے کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد دو وکٹ سے شکست دے کر سیریز میں 2-0 سے کامیابی حاصل کر لی۔

اس سیریز میں کامیابی کے ساتھ ہی پاکستان نے عالمی درجہ بندی میں اپنی پانچویں پوزیشن بھی برقرار رکھ لی ہے جو شکست کی صورت میں گنوانی پڑ سکتی تھی۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ٹاس کا سکہ ایک بار پھر زمبابوے کے کپتان ایلٹن چگمبرا کے حق میں پلٹا جنہوں نے بلا جھجھک پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔

زمبابویمن اوپنرز نے ایک بار پھر اپنی ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کرتے ہوئے پہلی وکٹ کے لیے 68 رنز کی ساجھے داری قائم کی لیکن اسی اسکور پر ہملٹن مساکاڈزا شعیب ملک کی گیند پر پویلین لوٹے۔

نئے آںے والے بلے باز شان ولیمز نے میدان میں آٹے ہی جارحانہ انداز اپنایا جس کی بدولت زمبابوے کے بڑے اسکور کی راہ ہموار ہوئی، انہوں نے ووسی سبانڈا کے ساتھ دوسری وکٹ کے لیے مزید 68 رنز جوڑے۔

زمبابوے کو دوسرا نقصان 136 کے اسکور پر اس وقت ہوا جب سبانڈا 49 رنز بنانے کے بعد شاہد آفریدی کی وکٹ بنے۔

نئے کھلاڑی کپتان ایلٹن چگمبرا نے محمد سمیع کے ایک ہی اوور میں تین چھکے لگا کر اپنی ٹیم کو بڑے مجموعے میں مدد فراہم کی۔

زمبابوے نے مقررہ اوورز میں 175 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ کی زینت بنایا جس کا سہرا شین سلیمز کے سر تھا جنہوں نے ناقابل سشکست 58 رنز کی اننگ کھیلی۔

جواب میں پاکستانی اوپنرز نے بھی ٹیم کو 44 رنز کا بہتر آغاز فراہم کیا لیکن احمد شہزاد 18 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

پہلا میچ کھیلنے والے نعمان انور 18 رنز بنانے میں کامیاب رہے لیکن بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ ہوئے۔

شعیب ملک ایک بار پھر کوئی تاثر چھوڑنے میں ناکام رہے اور ان کی اننگ صرف سات رنز تک محدود رہی۔

مختار احمد نے ایک بار پھر پاکستانی اننگ کو سنبھالا دیا اور 62 رنز کی باری کھیل کر پاکستان کو فتح کی راہ پر گامزن کیا لیکن 117 کے مجموعی اسکور پر ان کی اننگ بھی تمام ہوئی۔

کپتان شاہد آفریدی ایک چھکا لگانے کے بعد اگلی ہی گیند پر دوسرے کی کوشش میں کیچ ہوئے تو پاکستان کی آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔

اس موقع پر پاکستان کی فتح کا تمام تر دارومدار عمر اکمل پر تھا لیکن 30 رنز بنانے کے بعد وہ وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں آؤٹ قرار پائے۔

انور علی ایک فل ٹاس گیند پر وکٹوں محفوظ نہ رکھ سکے تو دوسری جانب رضوان احمد بھی دباؤ برداشت نہ کر سکے اور اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

پاکستان کو آخری اوور میں جیت کے لیے 12 رنز درکار تھے جو بلاول بھٹی اور عماد وسیم کی وکٹ پر موجودگی کی صورت میں مشکل ہدف نظر آتا تھا۔

لیکن بلاول نے اوور کی پہلی ہی گیند پر چھا لگا کر مایوس پاکستانی شائقین کے چہرے پر خوشیاں بکھیر دیں۔

تیسری گیند پر بلاول نے دو رنز لیے تو پاکستان کو جیت کے لیے چار رنز درکار تھے اور بلاول نے اگلی ہی گیند پر چوکا لگا کر فتح کو پاکستانی ٹیم کی جھولی میں ڈال دیا۔

مختار احمد کو شاندار اننگ کھیلنے پر ناصرف میچ بلکہ دونوں میچ میں نصف سنچریاں بنانے پر سیریز کا بھی بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان تین ون ڈے میچوں کی سیریز کا تیسرا میچ منگل کو قذافی اسٹیڈیم لاہور ہی میں کھیلا جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Majid May 25, 2015 12:46am
Bilwal Bhatti...Shoaib Malik ... Umar akmal ... Rizwan ... Sami...Waqar Younas for God sake leave the team.....even Waqar does not deserve to be the head coach .....stop personal likes and dislikes .....