اسلام آباد: عام انتخابات 2013ء میں مبینہ منظم دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے انکوائری کمیشن نے پیپلز پارٹی کی درخواست پرتحریک انصاف سے جواب طلب کرلیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ صرف پنجاب میں ہی نہیں خیبرپختونخوامیں بھی ان کا مینڈیٹ چرایا گیا۔

خیال رہے کہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف نے عام انتخابات اکثریت حاصل کرکے صوبائی حکومت تشکیل دی ہے۔

کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس ناصرالملک نے تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ سے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے پنجاب کے ساتھ ساتھ خیبرپختونخواہ میں بھی مینڈیٹ چرانے سے متعلق تحریری درخواست دائر کی گئی ہے اور وہ اپنے مؤکل سے مشاورت کے بعد کمیشن میں اپنا جواب دائر کریں۔

انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے قائم کئے گئے عدالتی کمیشن کے حوالے سے قانونی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پی پی کی جانب سے کمیشن کے سامنے نیا موقف اختیار کرنا حیران کن امر ہے کیونکہ اس سے قبل پی پی کی جانب سے کمیشن کو بتایا گیا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کے فراہم کردہ گواہوں پر انحصار کریں گے۔

پی پی کے وکیل اعتزاز احسن کی جانب سے کمیشن میں جمع کروائی جانے والی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اور کے پی میں عام انتخابات کے نتائج حیرت انگیز ہیں جہاں ریٹرننگ افسران اور پریزائیڈنگ افسران کے ذریعے سے انتخابات کے نتائج تبدیل کروائے گئے ہیں۔

درخواست میں کمیشن سے کہا گیا ہے کہ دھاندلی کرنے والوں کو بے نقاب کرنا اس کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

پی پی نے الزام لگایا ہے کہ ان کو پنجاب اور کے پی سے باہر کرنے کے لیے ایسا منصوبہ بنایا گیا اور عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی ایک منظم سازش کے تحت کی گئی تھی۔

گزشتہ روز ہونے والی کمیشن کی سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد پر اپنی جرح مکمل کرلی ہے۔

اشتیاق احمد نے انکوائری کمیشن کو بتایا کہ اضافی بیلٹ پیپرز کی چھپائی میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا۔

انہوں نے کہاکہ بیلٹ پیپرز کی حتمی چھپائی ریٹرننگ افسران کے پلان کے مطابق کروائی گئی تھی اور درکار بیلٹ پیپرز کی تعداد کے حوالے سے ریٹرننگ افسران کی ڈیمانڈ صوبائی الیکشن کمشنرز کو موصول ہوتی تھی۔

سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد نے جرح کے دوران بتایا کہ عام انتخابات کے لیے بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کا اجلاس ستمبر 2012 میں ہوا تھا جس میں 18 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا اندازہ لگایا گیا۔

انکوائری کمیشن کا اجلاس جمعہ کو دوبارہ ہوگا جب مسلم لیگ ن اور الیکشن کمیشن کے وکلاء سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد پر جرح کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں