حیدرآباد: شدید گرمی کے باعث متعدد ہندوستانی دیہاتوں میں پانی کی کمی پیدا ہوگئی ہے جبکہ گرمی کی لہر کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 1826 ہوگئی ہے۔

ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے افسران گرمی کی اس لہر کو 'شدید' قرار دیتے رہے اور خبردار کررہے ہیں کہ یہ آئندہ دو روزہ تک ہندوستانی ریاست تامل ناڈو سے لیکر ہیماچل پردیش تک جاری رہ سکتی ہے۔

زیادہ تر افراد پانی کی کمی یا ہیٹ اسٹروک کے باعث ہلاک ہورہے ہیں جبکہ صرف جمعرات کو صرف تیلنگانا اور آندھرا پردیش میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جہاں درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ کے اردگرد رہا۔

ریاست مہاراشتر کے حکام نے نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ 4000 سے زائد دیہاتوں کو ٹیکروں کے ذریعے پانی فراہم کیا جارہا ہے جہاں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

شدید گرمی کے باوجود متعدد مزدود غربت کے باعث کام کرنے پر مجبور ہیں جبکہ کسانوں کو بھی شدید گرمی میں کام کرنا پڑ رہا ہے۔

خیال رہے کہ ہر سال ملک بھر میں شدید موسم گرما کے دوران سینکڑوں لوگ، جن میں اکژیت غربا کی ہوتی ہے، موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، جبکہ بدحال نظام بجلی کی وجہ سے لاکھوں کی آبادی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنے پر مجبور رہتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں