اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے رمضان کے مہینے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے بچنے کے لیے حکومت کو اپنی سفارشات پیش کی ہیں۔

اوگرا نے کہا ہے کہ حکومت ڈیزل پر وصول کیے جانے والے جنرل سیلز ٹیکس کو کم کرکے 17 فیصد کی معمول کی سطح پر لے آئے اور دیگر مصنوعات پر وصول کیے جانے والے پٹرولیم لیوی میں ردوبدل کرکے قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے دے۔

واضح رہے کہ حکومت اس وقت فی لیٹر ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 34 فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کررہی ہے اور تمام مصنوعات کی درآمد پر دو فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی اور زیادہ سے زیادہ پٹرولیم لیوی وصول کررہی ہے۔

اوگرا کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ’’ماضی کے رجحان کو دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ تاجر اور ٹرانسپورٹرز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا ناجائز فائدہ اُٹھاتے ہوئے اپنے منافع میں اضافہ کرلیتے ہیں۔ اس وقت رمضان میں تقریباً دو ہفتے باقی ہیں، چنانچہ اس کو دیکھتے ہوئے حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ پچھلے چار مہینوں سے تیل کی قیمتوں میں استحکام کی پالیسی کو برقرار رکھا جائے۔‘‘

ایک سرکاری عہدے دار کے مطابق اس ہفتے کی ابتداء میں پٹرولیم کی وزارت کی جانب سے دی گئی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز سے وزیراعظم نے اتفاق نہیں کیا ہے۔

وزارتِ پٹرولیم، قدرتی وسائل اور وزارتِ خزانہ کو ارسال کی گئی ایک سمری میں اوگرا نے کہا ہے کہ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ نہ کی گئی تو سرکاری ادارے پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب سے اگلے مہینے کی تیل کی خریداری کی بنیاد پر پٹرولیم کی تمام مصنوعات کی فی لیٹر قیمتوں میں 6.20 روپے سے لے کر 13.25 روپے تک کا اضافہ کرنا پڑ جائے گا۔

وزارتِ خزانہ نے زیادہ سے زیادہ آمدنی کے حصول اور قیمتوں میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے مختلف مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح میں 37 فیصد کی سطح تک اضافہ کیا گیا ہے۔

اوگرا نے کہا ہے کہ موجودہ ٹیکس کی شرح اور پی ایس او کی بین الاقوامی مارکیٹ سے خریداری کی بنیاد پر جون کے مہینے کے لیے پٹرول کی قیمت میں 6.19 روپے فی لیٹر کا اضافہ کرنا پڑے گا، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7.91روپے، ہائی اوکٹین بلینڈنگ کمپوننٹ (ایچ او بی سی) کی قیمت میں 13.25 روپے، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 7.62 روپے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 6.53 روپے کا اضافہ کرنا ہوگا۔

اس طرح اگلے مہینے کے دوران ایک اندازے کے مطابق پٹرول کی موجودہ قیمت 74.29 روپے میں 8.33 روپے کے اضافے کے بعد پٹرول کی ایکس ڈپو قیمت 80.48 روپے فی لیٹر ہوجائے گی، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی موجودہ قیمتی 83.61 روپے میں 9.46 روپے کے اضافے کے بعد اس کی قیمت 91.52 فی لیٹر ہوگی۔

بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں کی مسلسل کمی کی بنا پر آمدنی میں اضافے کے لیے پچھلے چند مہینوں کے دوران حکومت جی ایس ٹی اور پٹرولیم لیوی کی شرح میں تبدیلی کرتی رہی ہے۔

چھ روپے سے چودہ روپے فی لیٹر پٹرولیم لیوی وصول کرنے کے علاوہ حکومت تیل کی تمام مصنوعات پر 34 فیصد سے زیادہ جی ایس ٹی بھی وصول کررہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں