کراچی کے علاقے لانڈھی میں غیر ملکی باشندوں پر حملے میں استعمال موٹر سائیکل کورنگی مہران ٹاؤن کے شوروم سے قسطوں پر حاصل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) ٹیم نے شوروم مالک کا بیان ریکارڈ کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق 19 اپریل کو ہونے والے لانڈھی میں جاپانی شہریوں کی گاڑی پر خودکش حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔

حالیہ پیش رفت میں انکشاف ہوا کہ دھماکے میں استعمال موٹرسائیکل مہران ٹاؤن کےشوروم سے قسطوں پر لی گئی، سی ٹی ڈی کی تحقیقاتی ٹیم نے شوروم مالک کا بیان ریکارڈ کرلیا۔

شوروم مالک کا کہنا تھا کہ 2020 میں صدام حسین نامی شہری نے قسطوں پر موٹرسائیکل خریدی تھی، 45 ہزار روپے مالیت کی موٹرسائیکل 3 ہزار روپےکی ماہانہ قسط پردی گئی۔

انہوں نے بیان ریکارڈ کروایا کہ موٹرسائیکل لینے والے افراد 3 اقساط کی ادائیگی کے بعد غائب ہوگئے،موٹرسائیکل خریدنے والےافراد پر 26 ہزار روپےکی رقم واجب الادا ہے۔

ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے موٹرسائیکل خریدنے والےافراد کی تلاش شروع کردی۔

واقعے کا پس منظر

یاد رہے کہ 19 اپریل کی صبح 7 بجے کے قریب لانڈھی کے علاقے مانسہرہ کالونی کے قریب 5 غیر ملکی افراد ہائی ایس وین میں سفر کر رہے تھے کہ اچانک خود کش دھماکا ہوا تھا۔

ڈی آئی جی ایسٹ اصفر مہسر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ حملے میں پانچوں جاپانی محفوظ رہے، تاہم ان کے ساتھ موجود ایک سیکورٹی گارڈ زخمی ہو گیا، خودکش دھماکے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا جبکہ گاڑی کے پیچھے ایک اور خودکش حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھا جو پولیس مقابلے میں مارا گیا۔

پولیس مقابلے میں ایک اہلکار شدید زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گیا، واقعے میں ایک سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔

ہلاک ہونے والے ایک دہشت گرد کی شناخت سہیل کے نام سے ہوئی جس کا تعلق بلوچستان کے ضلع پنجگور سے تھا۔

تحقیقات میں اہم پیش رفت کے دوران معلوم ہوا تھا کہ حملے میں مارا گیا دہشت گرد سرکاری ادارے کا برطرف اہلکار تھا۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق دہشت گرد سہیل نے سال 2014 میں دہشت گرد تنظیم بی ایل ایف میں شمولیت اختیار کی اور ان کا سرگرم ٹارگٹ کلر تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں